بنگلورو،// الیکٹرانکس اور آئی ٹی اور ہنرمندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کے مرکزی وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر نے جمعرات کو یہاں جاپانی کمپنی رینسیس اور ملک کی سرکردہ ٹیکنالوجی کمپنی ٹی سی ایس کے اشتراک سے قائم اختراعی مرکز کا افتتاح کیا۔ یہ اختراعی مرکز ہندوستان اور جاپان کی صلاحیتوں کا سنگم ہوگا۔
مسٹر راجیو چندر شیکھر جمعہ کو بنگلورو میں دوسرے سیمی کون انڈیا فیوچر ڈیزائن روڈ شو کا افتتاح کریں گے ۔
اس روڈ شو کا مقصد اسٹارٹ اپس، اگلی نسل کے جدت طرازوں اور عالمی اور بھارتی سیمی کنڈکٹر کمپنیوں کو بھارت کے سیمی کنڈکٹر ڈیزائن ایکو سسٹم میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دینا ہے ۔
مسٹر راجیو چندر شیکھر نے کہا ہے کہ سیمی کون انڈیا فیوچر ڈیزائن پروگرام جیسی اسکیموں کے ذریعے نیکسٹ جن ڈیوائسز اور الیکٹرانکس مصنوعات کو بھارت میں آرکیٹیکٹ، ڈیزائن اور مشترکہ طور پر ڈیزائن کیا جائے گا۔
اس سلسلے کی پہلی تقریب گذشتہ سال کرناوتی یونیورسٹی، گجرات میں منعقد کی گئی تھی۔
دسمبر 2021 میں مرکز نے اس شعبے میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے 76,000 کروڑ روپے کی ترغیبی لاگت کے ساتھ انڈیا سیمی کنڈکٹر مشن شروع کیا تھا۔
وزیر موصوف نے کہا کہ ہم سیمیکون انڈیا پروگرام کو ہر طالب علم، ہر کالج تک لے جانے کا ارادہ رکھتے ہیں اور زیادہ سے زیادہ نوجوان بھارتیوں کو سیمیکون انڈیا کے سفر میں حصہ لینے کے لیے پرجوش بنانا چاہتے ہیں۔
دوسرے روڈ شو کے دوران، عالمی سیمی کنڈکٹر رہنما بھارت میں سیمی کنڈکٹر ایکو سسٹم کو متحرک کرنے کے لیے وژن کا تبادلہ کریں گے ۔
ڈی آئی آر-وی (ڈیجیٹل انڈیا آر آئی ایس سی-وی مائکروپروسیسر پروگرام) کے اعلان نے شکتی اور ویگا آر آئی ایس سی-وی پروسیسرز کے ارد گرد مستقبل کے لیے ڈیزائن کی ترقی، سلیکونائز اور ڈیزائن تیار کرنے کے پہیوں کو متحرک کردیا ہے اور بھارت میں اس سال کمرشل گریڈ کے انڈین پروسیسرز دیکھنے کو ملیں گے ۔ جناب راجیو چندر شیکھر کا ماننا ہے کہ کہیں سے بھی کوئی بھی چپس ڈیزائن کرسکتا ہے اور جدت طرازی کرسکتا ہے کیونکہ چپن سینٹر سیمی کنڈکٹر ڈیزائن کی سہولت اور ورچوئل پروٹو ٹائپنگ لیب کو دہلیز پر لاتا ہے ۔