بنگلورو//
وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو ملک کے نجی شعبے سے دفاعی پیداوار کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان دفاعی سازوسامان کی فراہمی کے شعبے میں ضرورت مند ممالک کے لئے مناسب لاگت والا ایک بہتر قابل اعتماد شراکت داربن کر ابھر رہا ہے اور ہندوستان کی دفاعی برآمدات تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔
بنگلورو میں ایرو انڈیا ۲۰۲۳نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اس میں ہمارے نجی شعبے اور سرمایہ کاروں کا اہم کردار رہنے والا ہے ۔ انہوں نے کہا’’آج میں ہندوستان کے نجی شعبے سے ہندوستان کے دفاعی شعبے میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کرنے کا مطالبہ کروں گا‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی اس قسم کی سرمایہ کاری سے دنیا کے کئی ممالک میں ان کیلئے تجارت اور کاروبار کی نئی راہیں پیدا ہوں گی۔
مودی نے کہا کہ ہندوستان اس شعبے میں پالیسی اصلاحات کے ساتھ انقلاب برپا کر رہا ہے ‘اس لیے نجی شعبے کو یہ وقت گزرنے نہیں دینا چاہیے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ چند برسوں میں ہندوستان کی دفاعی برآمدات چھ گنا بڑھی ہیں اوریہ ۲۵۔۲۰۲۴میں۵؍ارب ڈالر(۴۰۰ارب روپے سے زیادہ) تک پہنچ جائیں گی۔
مودی نے ’’ جن ممالک کواپنی دفاعی ضرورتوں کیلئے ایک قابل اعتماد ساتھی کی ضرورت ہے ، ہندوستان ان کیلئے بھی ایک بہتر پارنٹرکے طور پر ابھر رہا ہے ۔ ہماری ٹیکنالوجی ان ممالک کیلئے کاسٹ افیکٹواورقابل اعتماد بھی ہے ‘‘۔
وزیر اعظم نے دنیا بھر سے جمع ایئر کرافٹ مینوفیکچرنگ انڈسٹری کے نمائندوں کی موجودگی میں ہندوستان میں تیار کردہ جدید ترین طیارہ بردار بحری جہاز آئی این ایس وکرانت، تیجس لڑاکا طیارہ، بڑودہ میں میڈیم ملٹری ٹرانسپورٹ ایئرکرافٹ سی۲۹۵؍اورتمکرو میں ہیلی کاپٹر مینوفیکچرنگ کے لئے ہندوستان ایروناٹکس کے حل میں شروع ہوئے کارخانوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا یہ خودکفیل ہندوستان کی وہ بڑھتی ہوئی طاقت ہے جس میں ہندوستان کے ساتھ ساتھ دنیا کیلئے نئے آپشن اور بہتر مواقع جڑے ہوئے ہیں۔
مودی نے کہا ہندوستان میں شراکت دار ممالک کو ’بہترین اختراع‘بھی ملے گی اور ان کے سامنے یہاں‘ایماندارانہ ارادہ’ بھی موجود ہے ۔
ایئرکرافٹ انڈسٹری کی یہ باوقار نمائش۱۷ فروری تک جاری رہے گی۔
مودی نے کہا’’امرت کال کا ہندوستان ایک فائٹر پائلٹ کی طرح آگے بڑھ رہا ہے ۔ ایک ایسا ملک جو بلندیوں کو چھونے سے نہیں ڈرتا، جو سب سے بلند پرواز کے لیے پرجوش ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے پیچیدگیوں سے پردفاعی ٹیکنالوجی اور اس کے اتنے ہی پیچیدہ بازار اور کاروبار میں گزشتہ آٹھ نوبرسوں میں اپنے یہاں دفاعی شعبے کی کایا پلٹ دی ہے ۔
وزیر اعظم نے کہا’’ہم اسے ابھی صرف ایک شروعات سمجھتے ہیں۔ ہمارا ہدف ہے کہ۲۵۔۲۰۲۴ تک ہم برآمدات کے اس اعداد و شمار کو ڈیڑھ ارب ڈالر سے بڑھا کر۵؍ارب ڈالر تک لے جائیں گے ۔
مودی نے کہا کہ ہندوستان اب تک کی گئی کوششوں کو ایک طویل پرواز کے لئے بیس کے طور پر استعمال کرے گا اور یہاں سے ہندوستان دنیا کے سب سے بڑے دفاعی مینوفیکچرنگ ممالک کی صف میں شامل ہونے کے لئے تیزی سے قدم اٹھائے گا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان اس شعبے میں اصلاحات کی راہ پر ہر شعبے میں انقلاب لا رہا ہے ، جو ملک دہائیوں سے سب سے بڑا دفاعی درآمد کنندہ تھا، وہ اب دنیا کے۷۵ممالک کو دفاعی سامان برآمد کر رہا ہے ۔ گزشتہ پانچ برسوں میں ملک کی دفاعی برآمدات میں چھ گنا اضافہ ہوا ہے ۔
ان کاکہنا تھا’’ہم نے اب تک ریکارڈ۵ء۱؍ارب ڈالر سے زیادہ کے ایکسپورٹ کو، اس اعدادوشمار کو ہم نے پارکرلیا ہے ‘‘۔
افتتاحی تقریب میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، کرناٹک کے گورنر، وزیر اعلیٰ، کئی ممالک کے وزرائے دفاع اور حکومتی نمائندوں نے شرکت کی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ یہ تقریب ہندوستان کی بڑھتی ہوئی صلاحیت کی ایک مثال ہے ۔ اس بار کی نمائش کا مرکزی موضوع ’اربوں کے امکانات کی فضائی پٹی‘ہے ، اس میں دنیا کے تقریباً ۱۰۰ممالک کی موجودگی بتاتی ہے کہ ہندوستان پر دنیا کا اعتماد کتنا بڑھا ہے ۔ اس میں ہندوستان اور بیرون ملک سے۷۰۰سے زائد یونٹس حصہ لے رہی ہیں۔