نئی دہلی// کانگریس نے مبینہ شراب گھپلہ پر دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو آج ایک بار پھر نشانہ بنایا اور ان کے اور ان کے دو کابینی وزرا منیش سسودیا اور ستیندر جین کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔
کانگریس لیڈر اجے ماکن نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ شراب گھپلہ سے متعلق انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ-ای ڈی کی چارج شیٹ میں اروند کیجریوال کو صاف طور پر دکھایا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ انہوں نے کم از کم 100 کروڑ روپے کی رشوت لی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک عدالت نے جمعرات کو چارج شیٹ کا نوٹس لیا ہے اور تمام ملزمان کے خلاف الزامات عائد کرنے کی اجازت دی ہے ۔
کانگریس نے کیجریوال کے ساتھ ساتھ ان کی کابینہ کے ارکان منیش سسودیا اور اروند جین کے فوری استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے ۔
انہوں نے کہا، [؟]چارج شیٹ میں رقم کے لین دین کا بھی ذکر ہے ۔ اطلاعات کے مطابق عام آدمی پارٹی نے گوا میں انتخابات سے قبل اشتہارات اور سروے کرنے کے لیے رضاکاروں کو نقد رقم ادا کی تھی۔
مسٹر ماکن نے کہا کہ کیجریوال حکومت کی طرف سے شراب کے تاجروں کو دی گئی رعایتوں کی وجہ سے سرکاری خزانے کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے ۔ ‘لوک پال’ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا، ‘ہم ہر روز کیجریوال بمقابلہ ایل جی دیکھتے ہیں لیکن کیا مسٹر کیجریوال یا ان کی پارٹی نے کبھی لوک پال لانے کی بات کہی؟
انہوں نے کہا کہ 2014 میں مسٹر کیجریوال نے لوک پال بل کو پاس کرنے کے حق میں دہلی اسمبلی کو تحلیل کرنے کا مطالبہ کیا تھا، لیکن اب وہ بل کہاں ہے ۔