سرینگر/۳۱جنوری
وادی کشمیر کا بیرونی دنیا کے ساتھ فضائی رابطہ منگل کو ایک روز بعد بحال ہوگیا۔سرینگر جموں شاہراہ پر بھی ٹریفک جزوی طور پر بحال ہوا ۔
جہاں منگل کو سرینگر بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پروازوں کا سلسلہ بحال ہوگیا وہیں بانہال سے بارہ مولہ تک چلنے والی ریل سروس کو بھی بحال کر دیا گیا۔
ائیر پورٹ حکام کے مطابق سرینگر ہوائی اڈے کی رن وے سے برف ہٹایا گیا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ پیر کو پروازیں معطل رہنے کے باعث منگل کو زیادہ تعداد میں پروازیں آنے کا امکان ہے ۔
دریں اثنا بانہال سے بارہمولہ تک چلنے والی ریل سروس کو بھی منگل کے روز بحال کیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ بڈگام اسٹیشن سے صبح سویرے ریل گاڑی بارہ مولہ کی طرف روانہ ہوئی۔
اس دوران وادی کشمیر کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سرینگر، جموں قومی شاہراہ پر برف باری اور چٹانیں کھسک آنے کی وجہ سے منگل کو دوسرے دن جزوی طور پر بحال کردیا گیا ۔
ایک مقامی خبر رساں ایجنسی ‘نے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ سڑک صاف ہونے کے بعد پھنسی ہوئیں گاڑیوں کو آگے بڑھنے دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہمارے جوان اور مشینری دن رات ٹریفک کو بحال کرنے کے لیے کام پر لگی ہوئی تھی‘‘۔
تاہم، اہلکار نے کہا کہ ہائی وے پر کسی نئی ٹریفک کی اجازت نہیں دی گئی تھی ۔
ایس ایس پی رامبن، موہتا شرما نے ٹویٹ کیا’’ ٹریفک کے لیے قومی شاہراہ کے ذریعے کچھ جگہوں پر اب بھی وقفے وقفے سے پتھراؤ اور سلائیڈیں آ رہی ہیں۔ بہت احتیاط سے سفر کریں۔ سڑک پر پھسلن ہے‘‘۔
ادھر وادی کو لداخ یونین ٹریٹری کے ساتھ جوڑنے والی سرینگر، لیہہ شاہراہ اور جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ کے ساتھ جوڑنے والا تاریخی مغل روڈ پہلے ہی بند ہیں۔
قومی شاہراہ کے بند ہونے سے اہلیان وادی کو گونا گوں مشکلات سے دوچار ہونا پڑتا ہے ۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ شاہراہ کے بند ہوتے ہی جہاں ایک طرف اشیائے ضروریہ کی کمی پیدا ہوجاتی ہے تو وہیں دوسری طرف گراں فروشی بھی آسمان چھونے لگتی ہے ۔