چلئے ادھر اُدھر کی بات کئے بغیر سیدھے مدعے پر آتے ہیں۔ راہل بابا جموں کشمیر میں بھارت جوڑو یاترا کے سلسلے میں موجود ہیں ۔راہل بابا جموں سے یاترا کے اپنے آخری پڑاؤ میں کشمیر پہنچ گئے ہیں… جمعہ کو بانہال پار کرتے ہی راہل بابا نے یاترا روک دی اور… اور اس لئے روک دی کیونکہ ان کاکہنا ہے کہ یاترا کی سکیورٹی کیلئے مناسب اقدامات نہیں کئے گئے تھے… پولیس اچانک غائب ہو گئی تھی اور کوئی وردی والا دور دور تک نظر نہیں آرہا تھا اور… اور بالکل بھی نہیں آرہا تھا ۔پولیس نے راہل بابا کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے یہ صفائی دی‘وضاحت پیش کی کہ چونکہ یاترا میں بہت زیادہ لوگ موجود تھے… اتنے لوگ جس کے بارے میں کانگریس اور یاترا کے منتظمین نے پہلے سے آگاہ نہیں کیا تھا… اس لئے راہل بابا کا ایسے ویسے الزامات عائد کرنا صحیح نہیں ہے… درست نہیں ہے اور… اور بالکل بھی نہیں ہے ۔پولیس کے بیان سے یہ ایک بات واضح ہو جاتی ہے کہ راہل بابا کی یاترا میں لوگ شامل ہو ئے ‘ لوگوں نے شرکت کی اور… اور بڑے پیمانے پر کی‘ غیر متوقع طور پر بڑی تعداد میں کی… اگر ایسا نہیں ہوتا تو…تو پولیس یہ نہیں کہتی اور بالکل بھی نہیں کہتی کہ … کہ یاترا میں بڑی تعداد میں لوگ شامل تھے۔ یہ تو رہا صاحب تصویر کا ایک رخ ۔اب ذرا دوسرا رخ بھی دیکھتے ہیں اور…اور اس کا تعلق بی جے پی کے یونٹ صدر ‘رویندر رینا کے اس بیان سے ہے کہ کشمیر میں لوگوں نے راہل بابا کی یاترا کو مسترد کردیا ہے … اس لئے راہل بابا سکیورٹی کا بہانہ بنا رہے ہیں… اور اس بہانے کی آڑ میں یاترا کومنسوخ کررہے ہیں ‘ روک رہے ہیں‘ معطل کررہے ہیں‘ ملتوی کررہے ہیں ۔اب صاحب آپ خود فیصلہ کیجئے کہ سچ کیا ہے اور جھوٹ کیا… ایک طرف پولیس کہتی ہے کہ لوگ بڑی تعداد میں جمع ہو ئے تھے … اتنی زیادہ تعداد میں کہ کانگریس نے پیشگی میں اس کی کوئی اطلاع نہیں دی تھی اور… اور دوسری طرف رینا کاکہنا ہے کہ کشمیریوں نے یاترا کومسترد کردیا ہے… اگر کشمیریوں نے یاترا کو مسترد کردیا ہے تو… تو جو لوگ اس یاترا میں شرکت کررہے ہیں اور… اور اتنی تعداد میں کررہے ہیں کہ سکیورٹی کم پڑ رہی ہے‘ وہ کون ہیں… ؟ رینا جی بتائیے کہ وہ کون ہیں… کشمیری یا خلائی مخلوق…ہے نا؟