سرینگر//(ندائے مشرق خبر)
جموں کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے منگل کو کہا ہے کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں شہریوں پر حالیہ حملے جنگجو گروپوں کی مایوسی کی علامت ہے۔
پولیس سربراہ نے کہا’’یہ کارروائیاں محض دہشت گرد گروہوں کی مایوسی اور پاکستان میں بیٹھے ان کے آقاؤں کے حکم کی وجہ سے ہیں۔ یہ ہمیں اپنے فرائض کی انجام دہی اور ہر قیمت پر امن کو یقینی بنانے سے باز نہیں آئے گا۔ سیکورٹی فورسز اس کیلئے پرعزم ہیں‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ایسی حرکتیں برداشت نہیں کی جائیں گی اور قصورواروں کے خلاف بروقت کارروائی کی جائے گی۔
دلباغ کاکہنا تھا’’یہ حملے قابل مذمت ہیں اور سول سوسائٹی میں ان کی بجا طور پر مذمت کی گئی ہے۔ یہ حرکتیں غیر انسانی ہیں اور اسے کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا‘‘۔
پولیس سربراہ نے سی آر پی ایف کے ہیڈ کانسٹیبل وشال کمار کی میت پر گلہائے عقیدت ادا کرنے کے بعد پی ٹی آئی کو بتایا۔کمارپیر کو مائسمہ میںجنگجوؤں کے حملے میں مارا گیا تھا۔
پیر کو دو دیگر واقعات میں پلوامہ میں ایک جنگجویانہ حملے میں دو غیر مقامی مزدور زخمی ہوئے جبکہ شوپیاں میں اسی طرح کے ایک حملے میں ایک کشمیری پنڈت دکاندار زخمی ہوا۔
جموں کشمیر پولیس سربراہ کا کہنا تھا کہ کشمیر میں گذشتہ تین مہینوں کے دوران۴۲جنگجو مارے گئے ۔
پولیس سربراہ نے کہا کہ گذشتہ تین مہینوں کے دوران۴۲جنگجو مارے گئے جبکہ گذشتہ ایک برس کے دوران ۳۲غیر ملکی جنگجو مارے گئے ۔
جنگجو اعانت کاروں کی تعداد میں ہو رہے اضافے کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ جنگجو اعانت کاروں کی موجودگی ہمیشہ رہی ہے اگر آج تعداد زیادہ ہے تو کارروائیاں بھی تیز ہو رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز کشمیر میں امن کے قیام کیلئے اپنے فرائض ڈٹ کر انجام دیتے رہیں گے ۔
سنگھ نے کہا کہ گذشتہ ایک سال کے دوران۳۲غیر ملکی جنگجو بھی مارے گئے ۔
سی آر پی ایف اہلکاروں پر حملے کو گٹھیا حرکت قرار دیتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ ایسی حرکت کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا’’ہم شہید ہونے والے سی آر پی ایف اہلکار کو سلام پیش کرتے ہیں اور زخمی اہلکار کی جلد صحتیابی کے لئے دعا کرتے ہیں‘‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ماہ رمضان کے مہینے میں دنیا بھر میں امن کیلئے دعائیں مانگی جاتی ہیں اور اس مہینے میں اس طرح کے واقعات کی کشمیر کی سول سوسائٹی نے مذمت کی ہے ۔