سرینگر///
مرکزی محکمہ موسمیات نے جموںکشمیر اور ہماچل پردیش میں ۱۱ ؍اور ۱۳ جنوری کو بھاری برفباری کی پیش گوئی کی ہے ۔
آر کے جینامنی‘جومرکزی محکمہ موسمیات کے سینئر سائنسدان‘ہیں نے آج کہا کہ جموں کشمیر اور ہماچل پردیش میں ۱۱؍اور ۱۲ جنوری کو بھاری برف باری متوقع ہے۔
اس دوران سیاحتی مقامات گلمرگ اور پہلگام سمیت وادی کشمیر کے بالائی علاقوں میں تازہ برف باری جبکہ میدانی علاقوں میں بارشیں ہوئیں۔
محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق وادی میں اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران بھی ہلکی درجے کی برف باری اور بارشیں متوقع ہیں۔انہوں نے کہا کہ ۱۰ اور۱۱جنوری کو موسم مجموعی طور پر ابر آلود رہ سکتا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ بعد ازاں وادی میں۱۲؍اور۱۳جنوری کو درمیانی درجے کی برف باری جبکہ پہاڑی علاقوں میں بھاری برف باری کا امکان ہے ۔
دریں اثنا مطلع ابر آلود رہنے سے وادی میں شبانہ درجہ حرارت معمول سے زیادہ ریکارڈ ہوا ہے ۔
دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت ۹ء۰ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے۸ء۲ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔ سری نگر میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ۵ء۰ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے ۔
سرینگر میں۵جنوری کو رواں سیزن کی اب تک کی سرد ترین رات ریکارڈ ہوئی ہے جب کم سے کم درجہ حرارت منفی۴ء۶ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
وادی کے مشہور زمانہ سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۵ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے۳ء۵ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔گلمرگ میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران۰ء۹سینٹی میٹر تازہ برف جمع ہوئی ہے ۔
وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۷ء۰ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے ۳ء۶ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔پہلگام میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران۲ء۰سینٹی میٹر تازہ برف جمع ہوئی ہے ۔
شمالی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت ۷ء۰ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے۴ء۳ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔
قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت۲ء۰ ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے۸ء۱ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔
لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۵ء۷ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی۶ء۶ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ وادی میںچالیس روزہ چلہ کلان۲۱دسمبر سے شروع ہو کر۳۱جنوری کو اختتام پذیر ہوجاتا ہے ۔اس کے بعد بیس روزہ چلہ خورد تخت نشین ہوجاتا ہے گرچہ اس چلہ کے دوران سردیوں کی شدت کمی واقع ہوجاتی ہے تاہم بھاری برف باری کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا ہے ۔