کلکتہ// اسکول سروس کمیشن میں بدعنوانی کے بعد سی بی آئی نے کالجوں کے اساتذہ کی تقرری میں بدعنوانی کا انکشاف کیا ہے ۔سی بی آئی ذرائع کے مطابق مختلف کالجوں میںکام کرنے والے اساتذہ کے ایک گروپ کے ذریعہ نوکریوں کے لئے رقم ادا کرنے والوں کے ناموں کی فہرست پارتھو چٹرجی کے پاس سے برآمد ہوئی ہے ۔ ہر ضلع میں کم از کم 2 ایسے اساتذہ سے متعلق انکشاف ہوا ہے جن کے تار پارتھو چٹرجی سے ملتے ہیں ۔اس معاملے میں کئی افراد سے سی بی آئی پوچھ تاچھ کرچکی ہے ۔
سابق ریاستی وزیر پارتھو چٹرجی اساتذہ تقرری گھوٹالہ میں گرفتار ہیں اور وہ نیا سال جیل میں ہی گزاریں گے ۔ سی بی آئی عدالت نے سابق وزیر تعلیم کو 5 جنوری تک جیل میں بھیجنے کا حکم دیا۔ عدالت میں پیشی کے دوران پارتھوچٹرجی نے کہا کہ جن لوگوں نے مجھ پر بھروسہ کیا وہ اب بھی مجھ پر بھروسہ کریں، سچ کی فتح ہوگی۔ ترنمول کی یوم تاسیس اور ‘دوستوں اور ساتھیوں کو انگریزی نئے سال کی مبارکباد۔
اس دوران سی بی آئی سابق وزیر تعلیم کے ای میل آئی ڈی کی تلاش میں وکاس بھون پہنچ گئی ہے ۔ 23 دسمبر کو بروز جمعہ مرکزی تفتیشی ایجنسی کی ایک ٹیم نے سالٹ لیک میں وزیر تعلیم کے سیکرٹریٹ کا دورہ کیا۔ ذرائع کے مطابق نہ صرف کمپیوٹر چیک کیا گیا بلکہ جانچ افسران نے سیکرٹریٹ کے 3 ملازمین سے پوچھ گچھ کی۔ یہ جاننے کی کوشش کی جاہی ہے سابق وزیر تعلیم نے کون سی ای میل آئی ڈی استعمال کرتے تھے ؟ پاس ورڈ کیا تھا؟ سی بی آئی بکاس بھون سے 2017-2018 کے لیے گروپ ڈی کے عہدوں کی بھرتی سے متعلق دستاویزات بھی جمع کیا تھا۔یواین آئی۔نور