راجکوٹ// وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو کہا کہ گروکل کی ایک خاصیت ہم سب جانتے ہیں کہ شری سوامی نرائن گروکل راجکوٹ ایک ایسا ادارہ ہے جو ہر غریب طالب علم سے تعلیم کے لیے صرف ایک روپے یومیہ ہی فیس کے طور پر لیتا ہے ۔ وزیر اعظم مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے شری سوامی نارائن گروکل راجکوٹ سنستھان کے 75ویں امرت مہوتسو سے خطاب کررہے تھے ۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ، وزیر اعظم نے شری سوامی نارائن گروکل راجکوٹ سنستھان سے وابستہ سبھی افراد کو 75 سال مکمل ہونے پر مبارکباد دی اور اس سفر میں شاستری جی مہاراج شری دھرم جیون داس جی سوامی کی ان کی شاندار کوششوں کے لیے تعریف کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ صرف بھگوان شری سوامی نارائن کے نام کو یاد کرنے سے ہی نئے شعور کا تجربہ کیا جا سکتا ہے ۔
وزیر اعظم نے امرت کال کی مدت میں ہونے والے اس مقدس واقعہ کے اتفاق کا ذکر کیا۔ وزیر اعظم نے اسے ایک خوشی کا موقع قرار دیا کیونکہ ہندوستانی روایت اپنی پوری تاریخ میں اس طرح کے اتفاقات سے تقویت پاتی رہی ہے ۔ وزیر اعظم نے تاریخ میں فرض اور محنت، ثقافت اور لگن، روحانیت اور جدیدیت کے سنگم کو یاد کیا۔ وزیر اعظم نے تعلیم اور آزادی کے فوراً بعد قدیم ہندوستانی تعلیمی نظام کی شان کو زندہ کرنے کے فرض کو نظر انداز کرنے پر افسوس کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جہاں پہلے کی حکومتیں ناکام ہوئیں، وہیں قومی سنتوں اور آچاریوں نے اس چیلنج کو قبول کیا۔ وزیر اعظم نے کہا، ‘‘سوامی نارائن گروکل اس ‘سویوگ’ کی زندہ مثال ہے ۔’’ اس ادارے کو تحریک آزادی کے نظریات کی بنیاد پر استوار کیا گیا تھا۔
وزیر اعظم نے کہا ‘‘حقیقی علم کو پھیلانا سب سے اہم کام ہے ، اور یہ دنیا میں علم اور تعلیم کے تئیں ہندوستان کی لگن رہی ہے جس نے ہندوستانی تہذیب کی جڑیں قائم کی ہیں۔’’ وزیر اعظم نے بتایا کہ اگرچہ گروکل ودیا پرتشٹھانم راجکوٹ میں صرف سات طلباء کے ساتھ شروع ہوا تھا، لیکن آج دنیا بھر میں اس کی چالیس شاخیں ہیں جو دنیا بھر سے ہزاروں طلباء کو راغب کرتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 75 برسوں میں گروکل نے طلباء کے ذہنوں اور دلوں کو اچھے خیالات اور اقدار کے ساتھ تیار کیا ہے ، تاکہ ان کی ہمہ گیر ترقی ہو سکے ۔ وزیر اعظم نے کہا ‘‘روحانیت کے میدان میں سرشار طلباء سے لے کر اسرو اور بارک کے سائنسدانوں تک، گروکل کی روایت نے ملک کے ہر شعبے کو پروان چڑھایا ہے ۔’’ وزیر اعظم نے گروکل کے طرز عمل پر روشنی ڈالی جہاں غریب طلباء سے صرف ایک روپیہ فیس لی جاتی ہے ، جس سے ان کے لیے تعلیم حاصل کرنا آسان ہو جاتا ہے ۔