نئی دہلی//
مرکزی کابینہ نے ون رینک ون پنشن کے تحت مسلح افواج کے سپاہیوں اور افسروں کی پنشن میں اضافے کو منظوری دے دی ہے ۔ یکم جولائی۲۰۱۹سے فوجیوں کو پنشن میں اضافہ کیا جائے گا۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں جمعہ کی شام یہاں کابینہ کی میٹنگ میں اس سلسلے میں ایک تجویز کو منظوری دی گئی۔
اطلاعات و نشریات کے وزیر انوراگ ٹھاکر نے میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس میں کہا کہ فوجیوں کے دیرینہ مطالبہ کو پورا کرتے ہوئے حکومت نے ون رینک ون پنشن کے تحت دی جانے والی پنشن میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
نئی پنشن کا اطلاق یکم جولائی ۲۰۱۹سے ہوگا اور اس مدت کے بقایا جات مسلح افواج کو ادا کیے جائیں گے ۔ پنشن میں اضافے کا اطلاق فیملی پنشن پر بھی ہوگا۔
ٹھاکر نے کہا کہ نئی پنشن اوسط کے مطابق سال۲۰۱۸میں ریٹائر ہونے والے فوجیوں کی کم از کم اور زیادہ سے زیادہ پنشن کی بنیاد پر دی جائے گی۔ اس فارمولے کے تحت ایک ہی رینک پر ریٹائر ہونے والے فوجیوں کو ایک ہی پینشن ملے گی۔
نئی پنشن کا فائدہ تمام ریٹائرڈ مسلح افواج کے اہلکاروں کو۳۰جون۲۰۱۹تک دیا جائے گا۔ یکم جولائی۲۰۱۴کے بعد رضاکارانہ ریٹائرمنٹ لینے والے فوجیوں کو یہ فائدہ نہیں ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ۲۵لاکھ۱۳ہزار فوجیوں کو بڑھی ہوئی پنشن کا فائدہ ملے گا۔
پنشنرز کو بقایا جات چار ششماہی اقساط میں ادا کیے جائیں گے ۔ تاہم فیملی پنشنرز، میڈل ونرز اور خصوصی پنشنرز کو بقایاجات صرف ایک قسط میں ادا کیے جائیں گے ۔
ایک اور فیصلے میں نیشنل فوڈ سیکورٹی ایکٹ کے تحت حکومت نے ملک کی۳۵ء۸۱کروڑ آبادی کو ایک سال تک مفت اناج فراہم کیا جائیگا‘ جس پر تقریباً دو لاکھ کروڑ روپے کا ۱۰۰فیصد مالی بوجھ پڑے گا۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں دیر شام یہاں ہوئی مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا۔ کابینہ کے فیصلے کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے مرکزی کامرس، صنعت، خوراک اور شہری سپلائی کے وزیر پیوش گوئل نے کہا کہ نیشنل فوڈ سیکورٹی ایکٹ اور انتودیا انا یوجنا کے تحت تقریباً۸۱کروڑ۳۵لاکھ مستفیدین جو سبسڈی والے نرخوں پر اناج حاصل کرتے تھے ، انہیں آنے والے سال میں مکمل طور پر مفت خوراک دی جائے گی۔
گوئل نے کہا کہ ریاستی حکومتوں کو بھی اس پر کچھ ادا نہیں کرنا پڑے گا۔ اس فیصلے پر عمل آوری پر۲لاکھ کروڑ روپے کا مالی بوجھ پڑے گا، جسے۱۰۰فیصد مرکزی حکومت برداشت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ انتیودیا میں۳۵کلو اور فوڈ سیکورٹی ایکٹ میں پانچ کلو دستیاب ہے ۔ اسے مکمل طور پر مفت بنایا گیا ہے ۔ ان ۸۱کروڑ۳۵لاکھ لوگوں کو اناج کیلئے کچھ نہیں دینا پڑے گا۔