کیف//
یوکرین کے دارالحکومت کیف اور آس پاس کے علاقوں میں پیر کی صبحزور دار دھماکوں کی آواز سے لوگ لرز اٹھے۔ اس سے قبل کیف کے علاقے کے گورنر اولیکسی کولیبا نے ڈرون حملوں کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ یوکرین کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے والے روسی میزائل حملوں کی وجہ سے یوکرین کے دوسرے بڑے شہر خارکیف میں گھنٹوں بجلی بند رہی۔ جمعہ کو روسی فوج کی جانب سے 70 سے زائد میزائل داغے گئے اور ڈرون حملے کیے گئے۔ ان حملوں میں کم از کم نو پاور پلانٹس کو نقصان پہنچا اور تین افراد ہلاک ہوگئے۔
روسی حملوں کے بعد ملک کے بڑے حصوں میں بجلی گل ہے۔ یوکرین سردی سے کانپ رہا ہے۔ کثیر المنزلہ عمارتوں میں رہنے والے لوگ بارش اور برف باری کے درمیان اپنے گھر چھوڑ کر سرنگوں، تہہ خانوں اور دیگر محفوظ مقامات پر رات گزار رہے ہیں۔ جمعے کو روس کے میزائل حملوں نے یوکرین میں حالات کو مزید خراب کر دیا ہے۔ دارالحکومت کیف میں 60 فیصد سے زائد آبادی بجلی اور پانی سے محروم ہے۔
دریں اثنا روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اپنے فوجی کمانڈروں سے بات چیت کی ہے۔ پوتن نے جنگ اور اس سے پیدا ہونے والے عالمی چیلنجوں پر تبادلہ خیال کیا۔ اجلاس میں یوکرین میں روسی افواج کے سپریم کمانڈر سرگئی سرووکین نے بھی شرکت کی۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ سردی کے موسم میں یوکرین میں روس کے فضائی حملوں میں مزید اضافہ ہوگا۔