الور// کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ وہ نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کھولنے نکلے ہیں۔
مسٹرراہل گاندھی نے یہ بات آج الور ضلع کے ملاکھیڑا قصبے میں منعقدہ بھارت جوڑو یاترا کے دوران ایک عظیم اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ آپ مجھ سے نفرت کرو، گالی دو لیکن میں نے محبت کی دکان کھولی ہے اور میں محبتیں بانٹنے نکلا ہوں، انہوں نے کہا کہ یہ اکیلے نہیں بلکہ پوری تنظیم جس نے آزادی کی تحریک میں اہم کردار ادا کیا، مہاتما گاندھی، پنڈت جواہر لال نہرو، امبیڈکر جی، چندر شیکھر آزاد سبھی نے اپنے اپنے وقت میں نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کھولی تھی۔
انہوں نے کنیا کماری سے سفر شروع کرنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ کئی مرتبہ سوچتے ہیں کہ وہ کیوں چل رہے ہیں۔ لوگ ان کے ساتھ کیوں شامل ہورہے ہیں۔ گلے بھی مل رہے ہیں لیکن جواب ایک ہی ملتا ہے ۔ ہندوستان ایک ہے اور میرا ہندوستان پیار اور محبت کا ہندوستان ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ کسی سے نفرت نہیں کرتے ، وہ ایک نظریہ کے خلاف ہیں۔
انہوں نے اس موقع پر کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر جہاں بھی جاتے ہیں۔ انگریزی زبان کے خلاف بات کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے تمام لیڈر چاہے وہ وزیر ہوں، وزیر اعلی ہوں، ایم پی، ایم ایل اے ہوں، ان کے سبھی بچے انگلش میڈیم میں پڑھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے ہر غریب مزدور کے بچے کو بھی انگریزی سیکھنی چاہئے لیکن بی جے پی چاہتی ہے کہ اگر غریبوں کے بچے انگریزی سیکھیں گے تو وہ خواب دیکھیں گے اور مزدور کے طور پر کام کرنے سے باہر نکل جائیں گے ۔ اس لیے بی جے پی لیڈر ایسا نہیں چاہتے ۔
مسٹر راہل گاندھی نے کہا کہ ہر ہندوستانی کو ہر زبان سیکھنی چاہئے ، لیکن باقی دنیا سے بات کرنے کے لئے انگریزی جاننا ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں ہندی اہم ہے وہیں انگریزی بھی اہم ہے ۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے بہت اچھا کام کیا ہے کہ انہوں نے انگلش میڈیم اسکول کھولے ہیں اور راجستھان میں انگریزی زبان کو فروغ دینے کے لیے 10,000 انگریزی اساتذہ کی بھرتی کی ہے ۔