نئی دہلی//اپنی تاریخ میں پہلی بار بارڈر سیکورٹی فورس نے مغربی بنگال کے سندربن علاقے میں بنگلہ دیش کے ساتھ طویل سمندری سرحد کی حفاظت کے لیے خواتین محافظوں کو تعینات کیا ہے ۔
سندربن کے دلدلی، گھنے جنگل اور ندیوں سے گھرے اس دشوارگزار علاقہ سے گزرنے والی بین الاقوامی سرحد کی حفاظت کے لیے خواتین محافظوں کی تعیناتی کو خواتین کو بااختیار بنانے کی علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے ۔
وزیر داخلہ امت شاہ نے سات ماہ قبل علاقے کی نگرانی کو بڑھانے کے لیے تین نئے تیرتے ہوئے بی او پی بی ایس ایف کے حوالے کیے تھے ۔ جنوبی بنگال سرحد کے اپنے دو روزہ دورے کے دوران فورس کے ڈائریکٹر جنرل پنکج کمار سنگھ نے گنگا، کرشنا اور سابرمتی نام کے تین اور نئے تیرتے ہوئے بی او پی کا افتتاح کیا۔ ان میں سے ایک تیرتی بی او پی گنگا پر سرحدی حفاظت کی ذمہ داری اب مکمل طور پر خواتین جوانوں کے کندھوں پر ہے ۔ اس چوکی پر خواتین گارڈز اب آزادانہ طور پر جنگی کردار میں نظر آئیں گی۔
وزیر داخلہ امت شاہ نے سات ماہ قبل علاقے کی نگرانی کو بڑھانے کے لیے تین نئے فلوٹنگ بی او پی (پانی میں تیرتی سرحدی چوکی) بی ایس ایف کو سونپی تھی۔ جنوبی بنگال سرحد کے اپنے دو روزہ دورے کے دوران فورس کے ڈائریکٹر جنرل پنکج کمار سنگھ نے تین اور فلوٹنگ بی او پی بالترتیب گنگا، کرشنا اور سابرمتی کا افتتاح کیا تھا۔ ان میں سے ایک فلوٹنگ بی او پی گنگا پر سرحدی حفاظت کی ذمہ داری اب مکمل طور پر خواتین جوانوں کے کندھوں پر ہے ۔