ٹوکیو//
جاپان کی دفاعی اور سیکورٹی پالیسی میں بڑی تبدیلی کرلی گئی ہے، جاپانی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ نئی سیکورٹی پالیسی آئین کے مطابق اور دفاعی نوعیت کی ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق یہ اقدام چین، روس اور شمالی کوریا کو مدنظر رکھ کر کیا گیا ہے، سیکورٹی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ جاپان کے اطراف نظر ڈالیں تو جنگ عظیم دوئم کے بعد سب سے سنگین ماحول ہے۔
دستاویز کے مطابق طاقت کے ذریعے اسٹیٹس کو یک طرفہ تبدیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔رپورٹ کے مطابق اب جارحیت کی صورت میں جاپان دشمن کے اڈوں اور کمان مراکز پر دور تک مار کرنے والے میزائلوں سے حملہ کر سکے گا۔جاپان اپنے ٹائپ 12 میزائلوں کی رینج میں اضافہ کرے گا اور 16 سو کلومیٹر تک مارکرنے والے امریکی ٹام ہاک میزائل خریدے گا تاہم خطرے کی صورت میں جاپان پیشگی حملہ نہ کرنے کی پالیسی برقرار رہے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جاپان دفاعی صلاحیت میں اضافے کیلئے 5 کھرب ین خرچ کرے گا، اس مقصد کیلئے جاپانی حکومت دفاعی بجٹ میں پہلے ہی غیرمعمولی اضافہ کر چکی ہے۔