نئی دہلی//حکومت نے ملک میں سڑک پروجیکٹوں کے لیے حصول اراضی کے معاوضے کی ادائیگی میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے قانون میں ضروری تبدیلیاں کرنے کا یقین دلایا ہے ۔
لوک سبھا میں ایک ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے وزیر نتن گڈکری نے یقین دلایا کہ سڑکوں کے پروجیکٹوں کے لیے حصول اراضی کا قانون بنایا گیا ہے اور ریاستوں کو اس کی دفعات کو سختی سے نافذ کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ حصول اراضی ایکٹ میں ایک کمی یہ ہے کہ اگر حصول کے بعد سڑک کا انلائمنٹ تبدیل ہوجائے تو حکومت زمین واپس نہیں کرسکتی۔ اس قسم کے ملک میں ایک لاکھ 74 ہزار 327 مقدمات زیر التوا ہیں۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ حصول اراضی قانون کے بارے میں اچھی بات یہ ہے کہ کہیں بھی کوئی احتجاج نہیں ہو رہا ہے ۔ اس کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حصول اراضی کا معاوضہ مارکیٹ ریٹ سے چار گنا دیا جاتا ہے ، اس لیے کوئی بھی حصول کی مخالفت نہیں کرتا، بلکہ لوگ خود اپنی زمین دینے کی تجویز رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملہ پر مسئلہ یہ پیدا ہوتا ہے کہ زمین زرعی نوعیت کی ہے یا صنعتی قسم کی، اس پر تنازعہ ہوتا ہے کیونکہ دونوں قسم کی زمین کی قیمت مختلف ہے اور اس سے معاوضے کی رقم بھی متاثر ہوتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ عہدیداروں کے سامنے ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ اگر وہ زمین کے معاوضے کے معاملات کو سلجھانے کی کوشش کرتے ہیں تو ان کی نیت پر سوالیہ نشان لگ جاتا ہے ۔
مسٹر گڈکری نے کہا کہ ریاستی حکومتیں بھی اس عمل میں شراکت دار ہیں۔ اس لیے ایک ماہ کے اندر مرکز اور ریاستیں مل کر مشاورت کرکے اس معاملے کا قانونی حل تلاش کرنے کی کوشش کریں گے ۔