ماسکو//
روسی قومی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین دمتری میدویدیف نے منگل کے روز کہا ہے کہ نیٹو کو پیٹریاٹ سسٹم کی فراہمی کییف کو روسی مسلح افواج کے لیے ایک جائز ہدف بنا دے گی۔
سماجی رابطے کی ایپلی کیشن "ٹیلی گرام” پر اپنے اکاؤنٹ میں روسی سلامتی کونسل کے عہدیدار لکھا کہ "اگر نیٹو جیسا کہ اسٹولٹن برگ نے اشارہ کیا گینگز کو نیٹو اہلکاروں کے ساتھ پیٹریاٹ سسٹم فراہم کرتا ہے تو وہ فوری طور پر ہماری مسلح افواج کے لیے ایک جائز ہدف بن جائیں گے۔ مجھے امید ہے کہ بے بس بحر اوقیانوس کے لوگ یہ سمجھیں گے۔”
اس سے پہلے نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے اتحادی ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے پہلے دن کے نتائج کے بعد کہا کہ نیٹو ممالک یوکرین کو پیٹریاٹ طیارہ شکن میزائل نظام کی فراہمی کے امکان پر بات چیت کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیٹو نے تباہ شدہ انفراسٹرکچر کو تبدیل کرنے کے لیے اسپیئر پارٹس اور پاور جنریٹر یوکرین کو فراہم کیے ہیں۔
گذشتہ مہینوں کے دوران سٹولٹن برگ نے ہمیشہ ماسکو کو اس جنگ میں شکست دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ "اگر جارحیت پسند جیت جاتا ہے تو یوکرینی سرزمین پر اس کا کوئی مستقل امن نہیں ہو سکتا”۔
انہوں نے بارہا اعلان کیا کہ نیٹو ممالک مزید فضائی دفاعی نظام کے ساتھ کیف کی حمایت کریں گے اور یوکرینی افواج کو جدید ترین ہتھیاروں کے استعمال کی تربیت دیں گے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ آج اور کل بخارسٹ اجلاس میں یوکرین کی سرزمین پر توانائی کے شعبے کی حمایت کے معاملے پر بات چیت کی جائے گی۔
گزشتہ اکتوبر 2022ء سے ماسکو نے اپنے حملوں میں ایک نئی حکمت عملی اپنائی ہے جس میں بنیادی ڈھانچے اور توانائی کی جگہوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔