ماسکو///
گزشتہ دنوں ایک ملاقات کے دوران روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی صحت کے حوالے سے ایک بار پھر سوالات اُٹھ گئے ہیں۔
رواں ہفتے کے آغاز میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی کیوبا کے صدر میگوئل ڈیاز کینیل برموڈیز سے ملاقات ہوئی۔
اس ملاقات کے دوران ولادیمیر پیوٹن کی ٹانگوں کو کانپتے ہوئے اور ہاتھوں کو نیلا پڑتے ہوئے دیکھا گیا۔
کیوبا کے صدر سے ملاقات کے دوران ولادیمیر پیوٹن کو گھبراہٹ کا شکار اور حالت بگڑنے پر اپنی کرسی کو تھامتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔
ولادیمیر پیوٹن کی بگڑتی صحت کو کیمرے کی آنکھ نے قید کر لیا جس کے بعد روسی صدر کی صحت پر سوشل میڈیا پر بھی چہ مگوئیاں جاری ہیں۔
رواں ماہ کے آغاز میں بھی روسی صدر کے ہاتھوں کی پشت پر کالے دھبے دیکھے گئے تھے جس سے متعلق کچھ انٹرنیٹ صارفین کا کہنا تھا کہ یہ انجیکشنز کے نشانات بھی ہو سکتے ہیں۔
دوسری جانب متعدد غیر ملکی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ولادیمیر پیوٹن کی صحت سنجیدہ اور ٹھیک نہیں ہے۔
یاد رہے کہ کچھ ماہ قبل امریکی ایجنسیز کی جانب سے رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ روسی صدر، ولادیمیر پیوٹن کینسر کے آخری اسٹیج میں ہیں۔
روسی صدر ویلادیمیر پیوٹن رواں سال مارچ میں ایک قاتلانہ حملے میں بچ گئے تھے۔
واضح رہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن گزشتہ ماہ 7 اکتوبر کو ہی 70 برس کے ہوئے ہیں۔