جموں//(ندائے مشرق خبر)
جموں کشمیر کی حتمی انتخابی فہرست جمعہ کو شائع کی گئی جس میں اب تک کے سب سے زیادہ ۷لاکھ۷۲ہزار لاکھ سے زیادہ ووٹروں کا اضافہ ہوا ہے۔
جموں و کشمیر کے جوائنٹ چیف الیکٹورل آفیسر‘ انیل سلگوترا نے بتایا کہ حتمی انتخابی فہرست میں کل۸۳لاکھ۵۹ہزار۷۷۱ ووٹرز ہیںجن میں۴۲لاکھ۹۱ہزار۶۸۷ مرد‘۴۰لاکھ۶۷ہزار۹۰۰ خواتین اور۱۸۴ تیسری جنس۔
حتمی ووٹر لسٹ کا اجراء مرکزی زیر انتظام علاقے میں اسمبلی انتخابات کے انعقاد کی راہ ہموار کرسکتا ہے۔ آرٹیکل ۳۷۰ کی دفعات کو منسوخ کرنے اور ۲۰۱۹ میں جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کے بعد یہ پہلا واقعہ ہے۔
سلگوترا نے کہا’’حتمی انتخابی فہرست میں۷لاکھ۷۲ہزار۸۷۲ ووٹرز کا خالص اضافہ ہوا ہے، یعنی ڈرافٹ لسٹ میں رجسٹرڈ ووٹرز میں۱۹ء۱۰ فیصد اضافہ ہوا ہے۔‘‘
خصوصی سمری پر نظرثانی کے دوران اضافے کی سب سے زیادہ تعداد پہلے ۲ لاکھ سے کم تھی۔انہوں نے کہا کہ اس خصوصی سمری ریویڑن (ایس ایس آر) کے دوران ووٹر آبادی کا تناسب ۵۲ء۰ سے بڑھ کر۵۸ء۰ ہو گیا ہے۔
سلگوترا نے کہا کہ جموں و کشمیر کی تاریخ میں یہ پہلی بار تھا کہ ووٹر لسٹ میں شامل کرنے کیلئے ۱۱ لاکھ سے زیادہ درخواستیں ایک ہی ایس ایس آر مدت میں موصول ہوئیں۔
اس حوالے سے آج شام یہاں جاری ایک سرکاری بیان میں کہاگیا ہے کہ جموںوکشمیر یوٹی میں حد بندی کی مشق کی تکمیل کے بعد الیکشن کمیشن آف اِنڈیانے ۱۰؍ جون۲۰۲۲ ء کو جموں و کشمیر یوٹی میں پہلے سے نظرثانی کی سرگرمیوں کا حکم دیا جس میں بنیادی طور پر حد بندی کمیشن کے حکم کے مطابق ۸۳ قبل از حد بندی حلقوں کی موجودہ انتخابی فہرستوں کو حلقہ بندیوں کے بعد کے ۹۰ حلقوں کے ساتھ میپ کرنے کا کام، پولنگ سٹیشنوں کی معقولیت اور انتخابی فہرستوں کے انضمام کا کام شامل تھا۔
کمیشن نے حد بندی کے بعد کی پیروی اور نظر ثانی سے پہلے کی سرگرمیوں کی تکمیل پر جموںوکشمیر یوٹی میں فوٹو اِنتخابی فہرستوں کی سپیشل سمری رویژن کا حکم دیاجس میں یکم ؍ اکتوبر ۲۰۲۲ء کو لیفائنگ تاریخ رکھا گیا۔
کمیشن کی طرف سے مطلع کردہ شیڈول کے مطابق ڈرافٹ رولز۱۵؍ ستمبر۲۰۲۲ء کو شائع کئے گئے تھے ۔ڈرافٹ رول میں۶۱۳ نئے پولنگ سٹیشنوں کا اِضافہ دیکھا گیا جس کے نتیجے میں جموں وکشمیر یوٹی کیلئے پولنگ سٹیشنوں کی کُل تعداد۱۱ہزار۳۷۰ ہوگئی۔ڈرافٹ اِنتخابی فہرستوں پر کُل ووٹروں کی تعداد۷۵لاکھ۸۶ہزار۸۹۹ تھی جن میں سے۳۹لاکھ۴۸ہزار۵۲۵ مرد رائے دہندگان‘۳۶لاکھ۳۸ہزار۲۶۲ خواتین رائے دہندگان او ر۱۱۲تھرڈ جنڈرالیکٹر تھے۔ کُل ۳۹ہزار۱۹۲ رائے دہندگان کو پی ڈبلیو ڈی اور۱۲۲۶ کو الیکٹر کے طور پر نشان زد کیا گیا تھا۔
اِنتخابی فہرست میں فوٹو کی کوریج حتمی اشاعت ۲۰۱۹ء میں۸۱ء۹۶ فیصد کے مقابلے میں۹۹ء۹۹فیصد رہی ۔ مردم شماری کے صنفی تناسب ۹۱۴ کے مقابلے میں مسودہ اِنتخابی فہرست کا صنفی تناسب۹۲۱تھا۔ تخمینہ شدہ آبادی کے مطابق مسودہ انتخابی فہرست کا اِنتخابی آبادی کا تناسب ۵۲ء۰ تھا۔
چیف الیکشن کمشنر شری راجیو کمار کی سربراہی میں الیکشن کمیشن نے نوجوان ووٹروں اور معاشرے کے پسماندہ طبقات بشمول جسمانی طور خاص اَفراد ، تیسری جنس ، خواتین کی رجسٹریشن پر زور دیا جس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔
دعوے اور اعتراضات۱۵؍ ستمبر۲۰۲۲ء سے ۲۵؍ اکتوبر ۲۰۲۲ء تک یعنی۴۰دِن کی مدت کیلئے قبول کئے گئے ۔ اِس کے بعد تمام دعوئوں او راعتراضات کو نمٹانے کیلئے ۱۰نومبر ۲۰۲۲ء تک ۱۵دِن کا وقت دیا گیا۔
اِس مدت کے دوران جموںوکشمیر یوٹی میں اِنتخابی فہرستوں میں ناموں کی شمولیت کے لئے فارم ۶ سے ریکارڈ۱۱لاکھ۴۰ہزار۷۶۸ دعوے موصول ہوئے۔ اِن میں سے۱۱لاکھ۲۸ہزار۶۷۲ دعوے قبول کئے گئے اور صرف۱۲ہزار۹۶ دعوے مسترد ہوئے۔ اِس میں ۱۸سے ۱۹برس عمر تک کے گروپ میں شمولیت کے۳لاکھ ایک۹۶۱ دعوے شامل تھے۔ ڈیلیٹ کی کُل۴لاکھ۱۲ہزار۱۵۷ درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے۳۵لاکھ۸۲ہزار۲۲کو قبول اور۵۳ہزار۹۳۵ مسترد کی گئیں۔
اِس کے نتیجے میں حتمی اِنتخابی فہرست میں۷لاکھ ۷۲ہزار۸۷۲ ووٹروں کا خالص اِضافہ ہو ا یعنی ڈرافٹ رول کے مقابلے میں رجسٹرڈ ووٹروں کا۱۹ء۱۰فیصد خالص اِضافہ ہو اہے۔
حتمی اِنتخابی فہرستوں میں کل۸۳لاکھ۵۹ہزار۷۱۱ رائے دہندگان ہیں جن میں سے۴۲لاکھ۶۷ہزار۶۸۷مرد،۱۸۴ تیسری جنس اور۴۰لاکھ۶۷ہزار۹۰۰ خواتین ہیں ۔ اِس سپیشل سمری رویژن کے دوران الیکٹر آبادی کا تناسب ۵۲ء۰ سے بڑھ کر۵۸ء۰ ہو گیا ہے ۔حتمی اِنتخابی فہرست کا صنفی تناسب ۹۲۱سے بڑھ کر۹۴۸ ہو گیا ہے۔
یہ جموںوکشمیر کی تاریخ میں پہلی بار تھا کہ ایک ہی ایس ایس آر مدت میں زائد اَز۱۱لاکھ نام شامل کئے گئے۔
مجموعی طورپر۷لاکھ۷۲ہزار۸۷۲ ووٹروں کا خالص اِضافہ یعنی ۱۰فیصد سے زیادہ ڈرافٹ الیکٹرز ایک سنگ میل ہے کیوں کہ اِنتخابی سال میں بھی ایس ایس آرز کی تعداد ۲لاکھ سے کم تھی۔
صنفی تناسب میں۲۷پوائنٹس کا غیر معمولی اِضافہ ہوا ہے اور یہ۹۴۸ہے جو جموںوکشمیر یوٹی کی مردم شماری کے صنفی تناسب سے بہت زیادہ ہے ۔ مجموعی طور پر الیکٹر پاپولیشن ریشو میں۶فیصد اِضافہ ہوا ہے جس سے یہ ۵۲فیصد سے ۵۸فیصد ہوگیا ہے ۔
اِنتخابی فہرست میں فوٹو کوریج ۹۹ء۹۹فیصد پر برقرار رکھی گئی تھی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اِنتخابی فہرست میں صحیح فوٹو کے بغیر کسی نئے اِندراج کی اِجازت نہیں ہے ۔ حتمی اِنتخابی فہرست میں۵۷ہزار۲۵۳ نشان زد پی ڈبلیو ڈی ووٹرہیں جو ڈرافٹ رول کے مقابلے میں۴۶فیصد زیادہ ہے۔
اگرچہ سپیشل سمری رویژن۲۵ نومبر۲۰۲۲ء کو جموںوکشمیر یوٹی میں حتمی اِنتخابی فہرستوں کی اشاعت کے ساتھ اِختتام پذیر ہوا تاہم مسلسل اَپ ڈیٹ کرنے کا عمل جاری رہے گا اور کوئی بھی اہل شہری جو اِنتخابی فہرست سے باہر رہ گیا ہے وہ درخواست دے سکتا ہے۔رجسٹریشن کے طریقے یعنی آن لائن اگرچہ این وِی ایس پی پورٹل ، ووٹرہیلپ لائن اے پی پی ، ووٹر پورٹل یا آف لائن متعلقہ اِی آر او کو درخواست دے سکتے ہیں۔
کمیشن کی اِنتخابی اِصلاحات کے حصے کے طورپر کوالیفائنگ کی تاریخ۳۱ ؍دسمبر۲۰۲۲ ء کے بعد یکم جنوری ۲۰۲۳ ء تک اپ ڈیٹ ہو جائے گی جس سے ان تمام نوجوان شہریوں کیلئے رجسٹریشن کی راہ ہموارہو جائے گی جنہوں نے یکم اکتوبر ۲۰۲۲ ء سے یکم جنوری ۲۰۲۳ ء کے درمیان۱۸ سال کی عمر پوری کی ہے ۔