سرینگر//
جموں کشمیر پولیس نے جمعرات کی صبح صحافیوں کو آن لائن دھمکی کیس کے سلسلے میں تین اضلاع میں سات مقامات پر چھاپے مارے جس دوران کئی ایک کو پوچھ تاچھ کی خاطر گرفتار کیا گیا۔
پولیس کے مطابق یہ چھاپے سرینگر، بڈگام اور پلوامہ اضلاع میں مارے گئے۔انہوں نے کہا کہ یہ چھاپے چند روز قبل اس سلسلے میں کی جانے والی تلاشیوں کے دوران موصول ہونے والی لیڈز کے بعد مارے گئے۔
پولیس نے چھاپوں کے دوران موبائیل فونز، کیمپوٹرس، لیپ ٹاپز، پین ڈرائیو، سم کارڈس، جہادی لٹریچر، بینکنگ کاغذات ، نقلی بندوق اور روسی اور امریکی کرنسی برآمد کرکے ضبط کی۔
پولیس کے ایک ترجمان نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ جمعرات کے روز جموں وکشمیر پولیس نے سری نگر، بڈگام اور پلوامہ میں سات مقامات پر چھاپے مارے۔انہوں نے کہاکہ۱۹نومبر ۲۰۲۲ کو چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران موصول ہونے ولی لیڈز کے بعد جمعرات کے روز مشتبہ افراد کے رہائشی مکانوں اور دفتر کی تلاشی لی گئی۔
ترجمان کے مطابق جن افراد کے گھروں اور دفاتر کی تلاشی لی گئی اْن میں شوکت احمد موٹا ساکن سرینگر‘ خاکسار ندیم عدنان ساکن سرینگر‘ حاجی حیات ساکن پانپور، حاجی حیات کے سرینگر دفتر، اشفاق ریشی ساکن بڈگام ، آصف ڈار(بیرونی ملک میں مقیم) اور ثا قب مغلو ساکن سری نگر شامل ہیں۔
پولیس ترجمان نے بتایا کہ جن افراد کے گھروں اور دفتر پر چھاپے مارے گئے اْن میں سے کئی ایک کو پوچھ تاچھ کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا۔انہوں نے مزید کہاکہ ۱۹نومبر کو جن افراد کے گھروں کی تلاشی لی گئی اْنہیں یومیہ متعلقہ تھانوں میں طلب کیا جارہا ہے۔
پولیس ترجمان نے کہاکہ قوانین کی پاسداری اور ایس او پیز کو مد نظر رکھتے ہوئے مذکورہ افراد کے گھروں کی تلاشی لی گئی جس دوران قابل اعتراض مواد، موبائیل فونز، کیمپوٹرس، لیپ ٹاپز، پین ڈرائیوز، جہادی لٹریچر، بینکنگ کاغذات، نقلی بندوق، امریکی اور روسی کرنسی برآمد کرکے ضبط کی گئی۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کیا گیا ہے۔
پولیس نے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ اگر اْنہیں اس کیس کے بارے میں کوئی معلومات ہے تو وہ پولیس کے ساتھ شیئر کریں اور اس سلسلے میں پولیس کو اپنا بھر پور تعاون فراہم کریں۔