جموں//
اپنی پارٹی صدر سید محمد الطاف بخاری نے مطالبہ کیا ہے کہ جموں وکشمیر کا ریاستی درجہ بحال کر کے جلد سے جلد انتخابات کرائے جائیں تاکہ لوگوں کی مشکلات کو کم کیاجاسکے۔
بخاری نے کہاکہ جموں وکشمیر میں اقتصادی بحرانی، بے روزگاری اور ترقیاتی فقدان کے بیچ مشکل دور سے گذر رہا ہے۔
منگل کو یہاں پارٹی صدر مقام گاندھی نگر میں نوتعمیر شدہ میٹنگ ہال کا افتتاح کرنے کے بعد پارٹی لیڈروں اور ورکروں سے خطاب کرتے ہوئے بخاری نے کہاکہ ایل جی انتظامیہ لوگوں کی توقعات پر کھرا اْترنے میں مکمل طور ناکام رہی ہے جس کے نتیجے میں جموں وکشمیر کی عوام مشکلات سے دو چار ہے۔
بخاری نے کہا’’ کشمیر اور جموں خطہ کے کچھ علاقوں میں موسم سرما کے آمد کے ساتھ ہی بجلی اور پانی سپلائی نظام درہم برہم ہوچکا ہے۔ محکمہ بجلی نے کئی علاقہ جات میں ۱۸گھنٹوں کی طویل بجلی کٹوتی کی جارہی ہے اور منتخب حکومت نہ ہونے کی وجہ سے لوگ مایوسی کا شکار ہیں‘‘۔
اپنی پارٹی کے صدر نے مزید کہا’’ ایل جی انتظامیہ کی ناکامی نے عوام کو اِس مشکل صورتحال میں ڈال دیا ہے۔، اقتصادی بحران، بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتی، پانی کی غیر مناسب سپلائی، باغبانی، زراعت شعبہ جات زوال پذیر، بے روزگاری اور ترقیاتی فقدان جیسے مسائل سے جموں وکشمیر کی عوام جوجھ رہی ہے۔ اِن حالات سے باہر نکالنے کے لئے ریاستی درجہ کی بحالی اور جموں وکشمیر میں جلد اسمبلی انتخابات کا انعقاد ناگزیر بن چکا ہے‘‘۔
بخاری نے کہاکہ اسمبلی انتخابات کے انعقاد میں مزید تاخیر مشکلات میں اضافے کا موجب بنے گی اور یہ جموں وکشمیر کے لئے موزوں نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ پچھلے چار سالوں کے دوران ایل جی حکمرانی میں بے روزگاری، ترقیاتی فقدان جیسے مسائل میں اضافہ ہوا ہے۔ لوگ بے صبری سے ریاستی درجہ بحال کرنے اور اسمبلی انتخابات کرانے کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ احساس ِ بیگانگی کا خاتمہ ہو۔
اپنی پارٹی صدر نے کہاکہ سیاسی طور منتخب حکومت لوگوں کے سامنے جوابدہ ہوتی ہے، لہٰذا عوامی مشکلات کا ازالہ کرنے کے لئے منتخب حکومت جموں وکشمیر میں لازمی ہے۔ لوگ اِس وقت مشکل دو ر سے گذر رہے ہیں، بے چینی، مایوسی اور بے بسی کا عالم ہے۔انکاکہنا تھا’’ ایل جی انتظامیہ ٹس سے مس نہیں۔ اپنی مرضی، ومنشا کے مطابق فیصلے لئے جارہے ہیں۔ لوگوں کی خواہشات، توقعات ، احساسات اور مطالبات پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی‘‘۔
اس دوران الطاف بخاری نے سبھی خطوں کی یکساں ترقی اور بے روزگاری کے خاتمہ کے لئے اپنی پارٹی ایجنڈے پر بھی روشنی ڈالی۔