ماسکو/۳۰؍مارچ
چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے چین کے صوبے آن ہوئی میں افغانستان کے موضوع پر دو روزہ ملاقاتوں کے موقع پر اپنے روسی ہم منصب سیرگئی لافروف سے ملاقات کی۔
چین کے سرکاری نشریاتی ادارے CGTN نے اس ملاقات کے بارے میں مزید کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی۔
روسی وزیر خارجہ سیرگئی لافروف چین کی میزبانی میں امارت اسلامی افغانستان، پاکستان، ایران، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان کے درمیان مذاکرات میں شرکت کے لئے بیجنگ آئے ہیں۔
امریکی وزارت خارجہ کے مطابق امریکا کے خصوصی نمائندہ برائے افغانستان ٹام ویسٹ بھی اسی مقام آن ہوئی میں چین، روس، امریکا اور پاکستان کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔
یہ ملاقاتیں اور اجلاس ایسے موقع پر منعقد ہورہے ہیں کہ جب طالبان کی جانب سے لڑکیوں کو اسکول جانے کی اجازت کے معاملے پر طالبان نے یوٹرن لیتے ہوئے پابندی لگا دی تھی۔
اس پابندی کے نتیجے میں امریکی عہدیداروں نے دوحا میں طالبان کے ساتھ ملاقات منسوخ کردی تھی جبکہ وزارت خارجہ نے خبردار کیا تھا کہ طالبان کے اس فیصلے کے نتیجے میں مذاکرات کی سمت بدل سکتی ہے۔
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان کےمطابق امریکا اور ٹرائیکا پلس گروپ کے ممبران یہ خواہش رکھتے ہیں کہ طالبان ایک مشترکہ حکومت کے قیام، انسداد دہشت گردی میں تعاون اور افغان معیشت کی تعمیر نو پر کئے گئے وعدوں کو پورا کریں گے۔
پچھلے ہفتے کے دوران چینی وزیر خارجہ نے کابل کا دورہ کیا جہاں افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی نے چین کے سیاسی اور اقتصادی تعلقات پر بات چیت کی۔ اس کے علاوہ چین کی جانب سے کانکنی میں سرمایہ کاری اور چین کے بیلٹ اینڈ روڈ پراجیکٹ کے تحت افغانستان میں انفراسٹرکچر کی تعمیر پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔