کیٹو//
ترکیہ کی فورسز نے شام اور عراق میں کرد باغیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 31 افراد ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ ہفتے ترکیہ کے شہر استنبول میں ہونے والے بم دھماکے میں ترک حکام نے کرد عسکریت پسندوں کے ملوث ہونے کا دعویٰ کیا تھا تاہم کالعدم کرد گروپ پی کے کے نے حملوں میں ملوث ہونے کی تردید کی تھی۔
ترک وزارت دفاع کے مطابق ترکیہ فورسز نے ان بم دھماکوں کے بعد کارروائیاں کرتے ہوئے شام اور عراق کے مختلف علاقوں میں فضائی حملے کیے جس میں کرد باغیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔شامی کرد ترجمان نے کہا کہ ترکیہ کی فورسز کے حملوں میں بڑی آبادی پر مشتمل دو گاؤں کے لوگوں کو نشانہ بنایا گیا۔
ترک وزارت دفاع کے ترجمان کے مطابق دہشتگردوں کے شیلٹرز، بنکرز، ٹنلز اور ویئر ہاؤسز کو کامیابی سے تباہ کیا گیا ہے جب کہ شمالی شام اور شمالی عراق میں کرد عسکریت پسندوں کے 89 ٹھکانوں کو تباہ کیا گیا ہے۔
شام میں کام کرنے والے برطانوی انسانی حقوق تنظیم کا کہنا ہےکہ ترکیہ کے حملوں میں صرف شمالی شام میں 31 افراد ہلاک ہوئے جب کہ عراق میں حملوں کا ہدف واضح نہیں ہوسکا ہے۔اس سے قبل اتوار کے روز ترکیہ کی سرحد کےساتھ شام سے ایک راکٹ بھی فائر کیا گیا تھا جس میں چند افراد زخمی ہوئے۔