بالی//
وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو بالی میںجی ۲۰ عشائیہ میں چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی۔
دونوں رہنمائوں نے اعلیٰ سطح کے عشائیہ میں خوشگوار موڈ کا تبادلہ کیا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ اپریل۲۰۲۰ میں مشرقی لداخ میں چین کی پیپلز لبریشن آرمی اور ہندوستانی فوج کے تعطل کے بعد یہ پہلا مصافحہ ہے۔
ہندستان اور چین کے تعلقات میں اپریل،مئی۲۰۲۰ میں چینی فوج کی طرف سے فنگر ایریا، وادی گالوان، ہاٹ اسپرنگس اور کونگرونگ نالہ سمیت متعدد علاقوں میں ہونے والی خلاف ورزیوں پر تعطل کے بعد تناؤ آیا۔ جون میں وادی گلوان میں چینی فوجیوں کے ساتھ پرتشدد جھڑپوں کے بعد صورتحال مزید خراب ہوگئی۔
جون۲۰۲۰ میں‘دونوں فوجیں ایک پرتشدد جھڑپ میں مصروف تھیں جس کے نتیجے میں ۲۰ہندوستانی فوجی اور کم از کم تین چینی فوجی مارے گئے تھے۔
پی ایم مودی اور ڑی نے جی ۲۰ ڈنر میں مبارکبادوں کا تبادلہ کیا۔
اس دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے امریکہ کے صدر جوزف آر بائیڈن سے آج بالی میں جی۲۰لیڈروں کی چوٹی کانفرنس کے موقع پر الگ سے ملاقات کی۔
دونوں رہنماؤں نے ہند ، امریکہ اسٹریٹجک ساجھے داری کی مسلسل گہرائی کا جائزہ لیا جس میں مستقبل رُخی شعبوں جیسے اہم اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیاں، جدید کمپیوٹنگ، مصنوعی ذہانت وغیرہ میں تعاون شامل ہیں۔ انہوں نے کواڈ کے علاوہ ہند، اسرائیل، امریکہ اور متحدہ عرب امارات وغیرہ جیسے نئے گروپوں میں ہندوستان اور امریکہ کے درمیان قریبی تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا۔
دونوں رہنماؤں نے عالمی اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم مودی نے صدر بائیڈن کا ہند،امریکہ ساجھے داری کو مضبوط بنانے کی خاطر اُن کی مسلسل حمایت کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک ہندوستان کی جی۲۰صدارت کے دوران قریبی تال میل برقرار رکھیں گے ۔