ہفتہ, مئی 10, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

عمران اپنی ہی حماقتوں کا شکار

اقتدار کو اپنے تکبر کی بھینٹ چڑھادیا

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2022-03-31
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

اقتدار حاصل کرنا ایک بات ہے لیکن اقتدار کو سنبھالنا، اقتدار کے حوالہ سے حاصل اختیارات کا صحیح استعمال اور قومی سلامتی کے تقاضوں کے مطابق حکومت کو وقف کرنا دوسری بات ہے۔ غیر جانبدارانہ انداز فکر کے بل پر تمام ترمعاملات، پیش آمدہ واقعات، حکومتی اور انتظامی معاملات، خارجہ اور داخلی پالیسی کے حوالوں سے موقفوں کا استعمال کا بغور جائزہ اس امر کو واضح کررہاہے کہ عمران خان بحیثیت اپوزیشن لیڈر جو شیخیاں اڑاتے رہے وزیراعظم پاکستان کی کرسی پر متمکن ہونے پر ان کے سبھی غباروں سے ہوا نکلتی رہی۔
آج کی تاریخ میں صورتحال یہ ہے کہ عمران خان نہ ادھر کے دکھائی دے رہے ہیں اور نہ اُدھر کے، پاکستان میںاسٹیبلشمنٹ کے حامی اور تنقید نگار اس بات پر متفق ہیں بلکہ ایک صفحہ پر کھڑے نظرآرہے ہیں کہ عمران خان نے اپنے اقتدار کو تحفظ اور دوام عطا کرنے کیلئے آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل فیض کی اس حد تک خدمات حاصل کیں کہ جنرل موصوف اپنی بُنیادی ذمہ داریوں اور فرائض کو ہی بھول گئے، عدلیہ پر دبائو ڈالتے رہے، فیصلے عمران کے حق میں حاصل کراتے رہے، سیاسی ڈھانچوں کو تہہ وبالا کرکے انہیں عمران کے مفادات کو تقویت پہنچانے کیلئے استعمال کرتے رہے، میڈیا کے ایک مخصوص فکر کے حامل لوگوں کو خرید لیا لیکن جس نے انکار کیا، بکنے سے معذوری ظاہر کی اس کی سرعام عزت نیلام کردی، مارپیٹ ، اغوا اور جبرو قہر کا بازار گرم کیا، ان ساری سیاہ کاریوں کا نتیجہ یہ برآمد ہوا کہ نہ صرف اپوزیشن بلکہ عمران کے اپنے اتحادی بھی آہستہ آہستہ ہٹتے گئے جبکہ آخر پر عمران، جنرل فیض اور نیب کا گٹھ جوڑ باقی رہ گیا۔
یہ بھی کہاجارہاہے کہ عمران خان اپنے اس چہیتے جنرل کی خاطر ملک کی سلامتی اور وحدت کو ہی دائو پر نہیں لگارہے ہیں بلکہ پاکستان کی آرمی کو بھی وفاداریوں اور وابستگیوں کے تعلق سے مختلف خانوں میں تقسیم کرنے کے مرتکب ہورہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ جو ادارہ کل تک عمران خان کی پشت پر کھڑا تھا، اس کیلئے تمام تر اقدامات اُٹھاتا رہا آج خود کوعلیحدہ کرکے غیر جانبداری کا اعلان کررہاہے جس غیر جانب داری کو عمران نے ’’جانور ‘‘قراردیا۔
اب یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں رہی کہ عمران خان اپنے متکبرانہ ، نخوت اور غرور انداز فکر اور طرزعمل کے ہی نتیجہ میں مقبولیت کی عرش سے فرش پر گرتے جارہے ہیں، اب ان کے اعلانات ایک ایک کرکے جھوٹ کا پلندہ ثابت ہو رہے ہیں، جس کا فائدہ براہ راست اپوزیشن کوہورہاہے۔ اب معاملہ ان پر ، ان کے خاندان اور قریبی ساتھیوں یہاں تک کہ ان کی بیگم پر بھی کورپشن ، بدعنوانیوں، منی لانڈرنگ اور دیگر نوعیت کے سنگین الزامات کی برسات ہورہی ہے۔ جبکہ شریف خاندان پر ان کے لگائے گئے کورپشن اور منی لانڈرنگ کے حوالہ سے ایک بھی الزام سالہاسال کی محنت، چھاپوں، گرفتاریوں، غیر ملکی اداروں کی تحقیقاتی ایجنسیوں کی خدمات حاصل کرنے کے باوجود ابھی تک ثابت نہیں ہو پارہے ہیں۔
قصہ مختصر ، آج عمران کی لن ترانیوں اور ناپختہ سیاسی شعور کی وجہ سے پاکستان یوروپ، مغرب اور بڑے ترقی یافتہ ممالک سے تنہا پڑرہاہے، چین بھی ناراض ہے، مسلم ممالک کی بڑی تعداد عمران سے مطمئن نہیں، صرف ترکی کا سربراہ مملکت طیب اردگان کچھ حد تک دوستی نبھا رہا ہے۔
پاکستان کی ۷۵؍ سالہ تاریخ میں یہ پہلا موقعہ ہے کہ جب پاکستان کے اپنے قریبی ہمسایہ ملکوں کے ساتھ تعلقات ٹھیک نہیںہیں۔ کوئی تجارت اور کاروبار نہیں ہورہاہے، خارجہ پالیسی کے تعلق سے بھی عمران اور اس کا وزیرخارجہ چوں چوں کا مربہ ہی ثابت ہوئے۔ ہندوستان اور پاکستان کے آپسی کشیدہ تعلقات کی اپنی ایک تاریخ ہے لیکن اس کے باوجود آپس میں کچھ نہ کچھ تجارت اور کاروبار ہواکرتا تھا۔ لیکن عمران خان نے اس آپسی کاروبار کو بھی اپنی حماقتوں کی بدولت ختم کردیا۔ ہندوستان کے ساتھ اپنے ملک کے تعلقات کو اس حد تک کشیدہ اور تلخ راستے پر ڈالدیا جس کی مثال گذرے ۷۵؍ سال کے دوران کی کشیدگیوں، جنگوں اور تلخیوں کے باوجود بھی نہیں ملتی۔ یہاں تک کہ وزیراعظم ہند کو اپنی زبانی غلاظتوں کا نشانہ بنایا جو کسی بھی سابق پاکستانی وزیراعظم سے منسوب نہیں!
گذرے برسوں کے دوران عمومی تاثر یہ تھا کہ پاکستان کی آرمی ہندپاک تعلقات کی راہ میں حائل ہے کیونکہ پاکستان آرمی کے اپنے مفادات اوراہداف ہیں۔ لیکن عمران ہی کے دورا قتدار میں پاکستان آرمی نے ہندوستان کے ساتھ تعلقات کو بہتر اور قریبی تعلقات کی راہ پر ڈالنے کا برملا عندیہ دیا، سربراہ فوج جنرل قمر جاوید باجوہ نے ماضی کو نظرانداز کرآگے مستقبل کے لئے مل جل کر کام کرنے اور خطے میں قیام امن اور خوشگوار تعلقات کے ایک نئے باب کی خواہش کا اظہار کیا، لیکن عمران اینڈ کمپنی (جس کے اہم کرداروں میں مسخرہ اندازفکر کا حامل فواد چودھری ، گالی گلوچ کا گرو شہباز گل، جھوٹوں کاسردار شہزاد اکبر، بدعنوانوں کا سردار عمر اسد اور ملتانی مٹی سے بنا ایک مخصوص کردار خاص طور سے قابل ذکر ہیں) نے آرمی سربراہ کی اس خواہش کو مٹی میں ملا کے رکھدیا۔
اقتدار کی کرسی جب اس وقت بڑی تیزی سے ہلتی ڈولتی دکھائی دے رہی ہیں، عمران خان اس کرسی کو بچانے کیلئے بچگانہ حرکتوں سے بازنہیں آرہے ہیں۔ اپنی حماقتوں اور ناکامیوں کا محاسبہ کرنے کی بجائے وہ اپنے اقتدار کے خلاف غیر ملکی سازشوں کا مفروضہ پیش کررہے ہیں،اپوزیشن نے پارلیمنٹ میں اس سازشی خط کو پیش کرنے کا مطالبہ کردیا تو اب روایتی یوٹرن لیتے کہاجارہاہے کہ خط کے مندرجات کو نہ ظاہر کیاجاسکتا ہے اور نہ ہی اس کے ماخذ کی تحقیقات کی جائیگی۔ اگر یہی سچ ہے تو پھر غیر ملکی سازشوں کا اختراعی فسانہ کیوں؟
کسی شاعر نے کسی زمانے میںکہا تھا کہ ’’بول کہ لب ہیں آزاد تیرے ‘‘لیکن لب کی آزادی کو یہ لائسنس نہیں کہ جو گالیاں زمانہ بھر کی لسانی ڈکشنریوں میں بھی موجود نہیں انہیں لب پر لالاکر اپوزیشن لیڈروں کے حوالوں سے زبان دی جاتی رہے۔ایسی زبان کو ہٹلر نے نازیوں کے خلاف بھی استعمال نہیں کی، چنگیز خان اور ہلاکوخان نے بھی اپنے زمانے کے حریفوں بشمول منگولوں اور دوسرے قبیلوں کے خلاف استعمال نہیںکی، لیکن ریاست مدینہ کا پاک تصور پیش کرنیو الے کی کیا یہی زبان ، سلوک اور طرزعمل انہیں زیب دیتا ہے ۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

بے گھر کشمیری پنڈتوں کی مالی امداد دوگنی کرنے کا مطالبہ

Next Post

ٹکراؤ کی ستاست

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
سازش۔۔۔۔۔۔۔؟

ٹکراؤ کی ستاست

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.