اربوں ڈالرز کی لیگ والی ٹیمیں ہم سے پیچھے رہ گئی ہیں، اس کا مطلب ہم کچھ ٹھیک کر رہے ہیں : چیئرمین پی سی بی
لاہور//
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین رمیز راجہ نے بھارت کے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ سے باہر ہونے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی کھلاڑی اربوں ڈالرز کی لیگ کھیلنے والے کرکٹرز سے بہتر ہیں۔ اتوار کو میلبورن کرکٹ گراؤنڈ (MCG) میں پاکستان کا فائنل انگلینڈ سے ہوگا۔
سابق کپتان نے آسٹریلیا پہنچنے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اربوں ڈالر کی لیگ والی ٹیمیں ہمارے پیچھے پڑ رہی ہیں جس کا مطلب ہے کہ ہم کچھ تو ٹھیک کر رہے ہیں۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب رمیز راجہ نے ’بلین ڈالر‘ تبصرہ کیا ہو۔ ورلڈ کپ سے پہلے انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان کو اس کا کریڈٹ بابر اعظم کی قیادت میں ٹیم کو ملنا چاہیے، جس نے گزشتہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں ایک ارب ڈالر کی بھارتی کرکٹ ٹیم کو شکست دی تھی۔
دریں اثناء رمیز راجہ نے پاک بھارت ٹیسٹ سیریز کے امکان پر بھی اپنے خیالات کا اظہار کردیا۔
آسٹریلیا کے سابق آل راؤنڈر سائمن او ڈونل نے انکشاف کیا ہے کہ آسٹریلیا نے پاکستان اور بھارت کے درمیان ٹیسٹ سیریز کی میزبانی کی پیشکش کی ہے۔ رمیز راجہ نے کہا کہ مجھے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کھیلی جانے والی ٹیسٹ سیریز کے بارے میں ایسی کوئی معلومات نہیں ہیں۔ پی سی بی نے اس سے قبل دھمکی دی تھی کہ اگر بی سی سی آئی ایشیا کپ کے لیے اپنی ٹیم پاکستان نہیں بھیجے گا تو وہ بھارت میں ہونے والے 2023ء ون ڈے ورلڈ کپ سے دستبردار ہو جائے گا۔
رمیز راجہ نے یہ بھی کہا کہ وہ 1992ء اور اس ورلڈ کپ کے درمیان پاکستان کی مہم میں نمایاں مماثلت دیکھ کر حیران ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ 1992ء کی مہم اور اس ورلڈ کپ میں نمایاں مماثلتیں ہیں ،ٹیم میں ناقابل تسخیر ہونے کی فضا ہے، 92ء کی طرح ایک خود اعتمادی ہے۔
ہم جانتے تھے کہ اگر اپوزیشن فائنل میں 15 کے ساتھ کھیلے تو بھی ہم ہارنے والے نہیں ہیں۔ تاہم رمیز راجہ نے قبول کیا کہ بابر الیون عمران خان کی 1992ء کی ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم سے زیادہ پر سکون نظر آتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بابر الیون ہم سے زیادہ پر سکون ہیں۔ فائنل سے پہلے ہم قدرے خوفزدہ تھے۔ وہ اس لمحے سے لطف اندوز ہو رہے ہیں، اور یہ دیکھ کر خوشی ہوئی۔