نئی دہلی// کووڈ وبائی امراض کے بعد تیزی سے حالات معمول پر آنے کے بعد امریکہ نے ہندوستان کے لئے ویزا درخواستوں کی کارروائی کو تیز کرنے کے لئے خصوصی انتظامات کئے ہیں اور امید ظاہر کی ہے کہ ہندوستان اگلے سال موسم گرما تک چین کو پیچھے چھوڑ کر دوسرا سب سے بڑا امریکی ویزا حاصل کرنے والا ملک بن جائے گا ۔
نئی دہلی میں امریکی سفارتخانے کے ایک سینئر اہلکار نے جمعرات کو یہاں کہا کہ ہندوستان امریکی حکومت کے لیے نمبر ایک ترجیحی ملک ہے ۔ ہم نومبر کے وسط میں ویزا سلاٹ کھولنے جا رہے ہیں اور اگلے سال 2023 میں امریکی مشن کم از کم وقت میں مزید ویزا درخواستوں پر کارروائی کرے گا۔ اس کے لیے ہم مستقل اور عارضی کونسلرز کی بھرتی کریں گے اور ڈراپ باکس کیسز کی تعداد میں بھی اضافہ کریں گے ۔
اہلکار نے کہا کہ امریکہ نے ہنر مند اور تکنیکی کارکنوں کے لیے ایچ کلاس ویزوں کے لیے ایک لاکھ اور مینیجر طبقے کے لیے ایل کلاس ویزا نئے سلاٹ کھولے ہیں ۔ ہمیں امید ہے کہ ہندوستان اگلے سال کے موسم گرما تک امریکی ویزا حاصل کرنے والے ممالک کی سیریز میں چین کو پیچھے چھوڑ دے گا۔ امریکی ویزا حاصل کرنے کے معاملے میں میکسیکو کے بعد ہندوستان نمبر دو ملک بن جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہندستان کو کووڈ سے پہلے کی صورتحال کے مقابلے میں اگلے سال کم از کم دس فیصد زیادہ ویزے جاری کیے جائیں گے ۔
ویزوں کے اجرا میں تاخیر کی وجوہات کے بارے میں پوچھے جانے پر اہلکار نے کہا کہ اس قسم کا بحران نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا میں ہے ۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ اس صورتحال کے لیے کووڈ بھی ذمہ دار ہے اور سیاحت اور کاروباری سفر کے لیے بی 1 اور بی 2 زمرے کی ویزا درخواستوں کے نمٹانے میں طویل انتظار کرنا پڑ رہا ہے ، لیکن جلد ہی یہ صورتحال ٹھیک ہوجائے گی۔