جموں///
جموں پولیس نے صوبے میں ملی ٹینٹوں کے ایک گروہ کا پردہ فاش کرکے تین افراد کو اسلحہ وگولہ بارود سمیت حراست میں لینے کا دعویٰ کیا ہے۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ۸؍او ر۹ نومبر کی درمیانی شب جموں وکشمیر پولیس کے اہلکار قومی شاہراہ پر ڈیوٹی دے رہے تھے کہ اس دوران ایک اوئیل ٹینکر ‘ جو شاہراہ پر رکا پڑا تھا کو آگے بڑھنے کو کہا گیا۔انہوں نے بتایا کہ مذکورہ اوئیل ٹینکر انورنمنٹ پارک کے نزدیک اچانک رک گیا چنانچہ پولیس کی پیٹرولنگ پارٹی نے ڈرائیور سے آگے بڑھنے کی استدعا کی تاہم اوئیل ٹینکر کے ڈرائیور نے یو ٹرن لیا اور نروال کے قریب گاڑی کو روکا۔
ترجمان کے مطابق پیٹرولنگ پارٹی کو معلوم ہوا ہے کہ اوئیل ٹینکر کو دو مرتبہ آگے بڑھنے کو کہا گیا لیکن وہ پیچھے جا رہا ہے جس پر پولیس ٹیم کو شک ہوا اور ڈرائیور سے کچھ سوالات پوچھے تاہم ڈرائیور پولیس پارٹی کے ساتھ الجھ پڑا جس کے بعد ڈرائیور اورگاڑی میں سوار مزید دو افراد کو حراست میں لے کر اْن کے خلاف ایف آئی آر زیر نمبر ۲۸۴کے تحت کیس درج کیا گیا۔
پولیس ترجمان نے گرفتار شدگان کی شناخت ڈرائیورمحمد یاسین ولد محمد اسماعیل ساکن پوچھل پانپور، فرہان فاروق ولد فاروق احمد ساکن درنگہ بل پانپور اور فاروق احمد ولد عبدالعزیز بٹ ساکن درنگہ بل پانپور کے بطور کی ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ ابتدائی کارروائی کے بعد جموں پولیس نے اس حوالے سے کشمیر پولیس کے ساتھ رابط قائم کرکے گرفتار شدگان کے بارے میں مکمل تفصیلات فراہم کرنے کو کہا۔اْن کے مطابق کشمیر پولیس نے بتایا کہ ٹینکر ڈرائیور یو ایل اے پی کیس میں پولیس کو مطلب ہے او روہ ممنوع تنظیم جیش کا قریبی ساتھی ہے۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ ڈرائیور نے سخت پوچھ تاچھ کے بعد پولیس کو بتایا کہ وہ جموں ہتھیار وں کی سمگلنگ کے لئے آیا ہوا تھا اور جیش کے پاکستانی ہینڈلر شہباز نے جموں سے ہتھیار اْٹھا کر کشمیر میں سرگرم ملی ٹینٹوں تک پہنچانے کی ذمہ داری سونپی تھی۔
پولیس بیان کے مطابق پوچھ تاچھ کے دوران ڈرائیور نے بتایا کہ اْس نے ہتھیار اور گولہ بارود اوئیل ٹینکر میں چھپائے ہیں۔
پولیس نے مجسٹریٹ کی موجودگی میں اوئیل ٹینکر سے ۳؍اے کے۶۵رائفلیں‘ایک پستول‘نو میگزین‘۱۹۱گولیوں کے راونڈ‘۶گرینیڈ اور دوسرا قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا۔