نئی دہلی// حکومت نے بدھ کو آئندہ شوگر سیزن 2022-23 کے دوران یکم دسمبر 2022 سے پٹرول میں ایتھینا ملاوٹ کے پروگرام کے تحت گنے پر مبنی ایتھنول کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کی تجاویز کو منظوری دے دی۔ ایتھنول بلینڈنگ پروگرام کے نئی قیمت اگلے سال 31 اکتوبر تک نافذ رہیں گی۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی کے فیصلے کے مطابق سی ہیوی شیرا سے تیار ایتھنول کی قیمت 46.66 روپے فی لیٹر سے بڑھا کر 49.41 روپے فی لیٹر کر دی گئی ہے ۔
اسی طرح ایتھنول بلینڈنگ پروگرام کے لیے بی ہیوی شیرا سے بننے والے ایتھنول کی قیمت 59.08 روپے سے بڑھا کر 60.73 روپے فی لیٹر اور گنے کے رس/چینی/سرپ کے راستے سے تیار کردہ ایتھنول کی قیمت 63.45 روپے سے بڑھا کر 65.61 روپے فی لیٹر کرنے کی منظوری دی گئی ہے ۔
اس فیصلے کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایتھنول کی ملاوٹ کے لیے اس بائیو فیول کی ان مقررہ قیمتوں کے ساتھ ساتھ ان پر جی ایس ٹی (گڈز اینڈ سروسز ٹیکس) اور ٹرانسپورٹیشن چارجز بھی قابل ادائیگی ہوں گے ۔ حکومت کو امید ہے کہ اس سے تمام ڈسٹلریز پیٹرولیم-بائیو فیول بلینڈنگ پروگرام (ای بی پی) کے لیے ایتھنول کی سپلائی بڑھانے کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ حکومت کا یہ بھی ماننا ہے کہ اس فیصلے سے ایتھنول سپلائی کرنے والوں کو جلد ہی گنے کے کاشتکاروں کو ان کی فصل کی سودمند قیمت ادا کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
فی الحال، آئل مارکیٹنگ کمپنیاں ای بی پی پروگرام کے تحت پٹرول میں 10 فیصد ایتھنول ملا کر ایندھن فروخت کر رہی ہیں۔ اس پروگرام کی یکم اپریل 2019 سے انڈمان اور نکوبار اور لکشدیپ کو چھوڑ کر پورے ہندوستان میں توسیع کی گئی ہے ۔
ایتھنول مرکبات کے لیے حکومتی قیمتوں کے تعین کا نظام 2014 سے متعارف کرائے جانے کا اعلان کیا گیا تھا اور خام مال پر مبنی اس کی امتیازی حکومتی قیمتیں پہلی بار 2018 میں جاری کی گئیں۔ ان فیصلوں سے ایتھنول کی فراہمی میں نمایاں بہتری آئی ہے ۔ ایتھنول کی سپلائی 2021-22 میں بڑھ کر 452 کروڑ لیٹر ہو گئی جو 2013-14 میں 38 کروڑ لیٹر تھی۔ ملک نے اس سال جون میں 10 فیصد ایتھنول ملاوٹ کا ہدف مقرر کیا ہے ، جو کہ نومبر 2022 کی ہدف کی تاریخ سے بہت پہلے ہے ۔
حکومت نے 2025-26 تک پیٹرول میں 20 فیصد ایتھنول ملاوٹ کا نظرثانی شدہ ہدف مقرر کیا ہے ۔ اس سے قبل اس کے لیے 2030 تک کا وقت رکھا گیا تھا۔ نجی اداروں کے ذریعہ ایتھنول کی کمی والی ریاستوں میں 431 کروڑ لیٹر سالانہ صلاحیت کے ایتھنول پلانٹس (ڈی ای پی) کے قیام کی حوصلہ افزائی کے لیے طویل مدتی آف ٹیک ایگریمنٹ (ایل ٹی او اے ) سے 25,000-30,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی امید ہے ۔