ماسکو///
ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر جانے کے بعد روس کے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے جمعہ اعلان کر دیا کہ ریزرو فوجیوں کی عارضی بھرتیاں مکمل ہوگئی ہیں۔ 21 ستمبر کو شروع ہونے والے عارضی بھرتیوں کے عمل کے مکمل ہونے کا اعلان کیا گیا۔
روسی وزیر نے صدر ولادیمیر پوتین کے ساتھ ایک ملاقات میں بتایا ک جزوی بھرتی کے ایک حصہ کے طور پر ایگزیکٹو حکام کے 1300ملازمین کو فورسز میں بلایا گیا تھا۔
شوئیگو نے کہا عارضی اور جزوی طور پر فوج میں بھرتی کئے جانے والے افراد کی زیادہ سے زیادہ عمر 35 سال رکھی گئی ہے۔
روسی وزیر نے پوتین سے ملاقات میں اعتراف کیا کہ ابتدائی مرحلہ میں فوجی عارضی بھرتیوں کے دوران رسد کے مسائل تھے تاہم اب ایسے مسائل ختم ہوگئے ہیں۔
شوئیگو نے مزید کہا کہ 3 لاکھ افراد کے عارضی فوجیوں کی بھرتی سے 3 لاکھ رضاکارانہ بھرتیوں کا عمل بھی مکمل ہوگیا ہے۔ انہوں نے پوتین کو بتایا کہ تربیت کے بعد 82 ہزار افراد کو تنازعہ والے علاقوں میں بھیج دیا گیا ہے۔
2 لاکھ 18 ہزار افراد کو تربیتی میدانوں اور جنگی رابطہ کاری کے کاموں میں لگایا گیا ہے۔
واضح رہے روسی صدر پوتین نے 21 ستمبر کو افواج کی حمایت کیلئے ملک گیر بھرتیوں کا اعلان کردیا تھا۔ اس اعلان کے مرہون منت روس میں مردوں کی نقل مکانی شروع ہوگئی ۔
نوجوانوں نے فوج میں بھرتی ہونے سے بچنے کے لیے بیرون ملک فرار ہونا شروع کر دیا اور فوج میں جزوی بھرتیوں کا عمل رک کر رہ گیا تھا۔
ایک لاکھ 94 ہزار روسی شہری جارجیا، قازقستان اور فن لینڈ فرار ہوئے ہیں اور ادھر ہی علاج بھی کرائیں۔
خیال رہے ان دنوں بھی روس کی سرحدوں کو جانے والی سڑکوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی کھڑی ہیں۔