سرینگر//
’’پورے ملک میں نیشنل ایجوکیشنل پالیسی(این ای پی) لاگو کئی گئی ہے اس میں جموں کشمیر سب سے آگے ہے جبکہ ہم نے کئی اہم چیزیں لاگو کیا ہے جس میں نیشنل ایجوکیشنل پالیسی کیلئے نصاب،بچوں اور اساتذہ کا فیڈ بیک پرگرام شامل کیا ہے تاکہ ہم دیکھ سکے کے کالجوں میں بچوں کو ہر قسم کی سہولیات دستیاب ہے کہ نہیں‘‘۔
ان باتوں کا اظہار اعلی تعلیم اور انفارمیشن کے پرنسپل سیکریٹری روہت کنسل نے کے این ایس کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران کیا۔
محکمہ تعلیم کے ماحولیاتی نظام کے بارے میں بات کرتے ہوئے کنسل نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی قیادت میں ہائر ایجوکیشن کونسل تشکیل دی گئی ہے جو اگلے ۱۰ سے۲۰ سالوں کا روڈ میپ فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا’’ایل جی سنہا نے اس کام کو بہت ہی سنجیدگی سے لیا ہے‘‘۔
کنسل کا کہنا تھا کہ ایجوکیشن کونسل کے سربراہ لیفٹیننٹ گورنر ہیں اور انہوں نے اس سلسلے میں ملک کے کئی بین الاقوامی شہرت یافتہ تعلیمی ماہرین کو شامل کیا ہے اور ماہرین پر مشتمل کمیٹی سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اعلیٰ تعلیم محکمے کے ماحولیاتی نظام کو اپ گریڈ کرنے کے ساتھ ساتھ جموں کشمیر میں ایجوکیشن سیکٹر کیلئے روڑ میپ تشکیل دیں۔
پرنسپل سیکریٹری ہائر ایجوکیشن نے کہا کہ پورے ملک میں نیشنل ایجوکیشنل پالیسی لاگو کئی گئی ہے اس میں جموں کشمیر سب سے آگے ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے کئی اہم چیزوں کو لاگو کیا ہے جس میں نیشنل ایجوکیشنل پالیسی کیلئے نصاب،بچوں اور اساتذہ کا فیڈ بیک پرگرام شامل کیا ہے تاکہ ہم دیکھ سکے کے کالجوں میں بچوں کو ہر قسم کی سہولیات دستیاب ہے کہ نہیں ۔ان کاکہنا تھا’’اسکے علاؤہ کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ اساتذہ کا طرز عمل کیسا ہے جبکہ اس عمل سے ہمیں یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ بچوں کو اچھے طریقے سے تعلیم مل رہی یا نہیں‘‘۔
کنسل کاکہنا تھا کہ اس عمل سے بچوں اور اساتذہ کے درمیان جو چرچا ہوگی اس سے کالجوں کی اعتباریت مزید اضافہ ہوگا۔
کمشنر ایجوکیشن نے بتایا کہ نیشنل ایکریڈیشن ایجنسی کالجوں کی گریڈنگ دیکھتی ہے اور اس سال ہم نے یہ فیصلہ کیا کہ تمام کالجوں کو نیشنل ایکریڈیشن ایجنسی کے زمرے میں لائیں گے تاہم انہوں نے کہا ۱۴۲ کالجوں میں سے ۵۴پہلے ہی این اے سی کے زمرے میں ہیں۔۵۰کالجوں کو اس سال لائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ۶ کالجوں کو اے گریڈ ملا ہے اور یہ تمام کالج دور دراز علاقہ جات میں واقع ہیں۔
کنسل نے مزید کہا کہ۳ کالجوں جن میں بارہمولہ کالج ،اسلامیہ کالج اور پریڈ کالج شامل ہیں کو اٹونامس کا درجہ مل گیا ہے اور بہت جلد مذکورہ کالجوں کو یونیورسٹیوں کا درجہ دیا جائے گا تاکہ یہاں کے بچوں کو بہتر سے بہتر تعلیم مل سکے۔
کمشنر سیکریٹری تعلیم کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر گورنر انتظامیہ اور ہمارا محکمہ جموں کشمیر میں تعلیمی معیار کو اعلی کوالٹی بنانے کیلئے انقلابی اقدامات اٹھا ر ہے ہیں اور مستقبل قریب میں جموں کشمیر تعلیمی میدان میں سب سے آگے ہوگا۔