سرینگر//
ایک اہم پیش رفت میں جموںکشمیر حکومت نے سوشل کاسٹ(ایس سی) فہرست میں مزید ۱۵ذاتوں کو شامل کیا ہے ۔
جموںکشمیر حکومت کی طرف سے ہفتے کو جاری ایک نوٹیفکیشن کے مطابق حکومت نے سوشل کاسٹ زمرے کی فہرست میں مزید ۱۵ذاتوں کا اندراج کیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق فہرست میں جن ذاتوں کو شامل کیا گیا ہے ان میں وگھے (چوپان)، گھیرت/ بھتی/ چانگ برادری، جاٹ برادری، سینی برادری، مرکبان/ پونی والا، سوچی برادری، کرسچن برادری (ہندو والکیمی سے تبدیل شدہ)، سنار/ سوارنکر تیلی( ہندو تیلی اور پہلے ہی موجود مسلم تیلی)،پرنا/ کورو (کارو)، بوجرو/ ڈیکاؤنٹ/ ڈبڈبے برہمن گورکن، گرکھا، مغربی پاکستان کے مہاجرین ( ایس سیز کے بغیر) اور اچاریہ شامل ہیں۔
حکومت نے موجودہ ساشل کاسٹس میں بعض تبدیلیاں کی ہیں۔
سرکاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے’’برتن بنانے والوں (کمہاروں)، جوتوں کی مرمت کرنے والوں (جو مشین کی مدد کے بغیر کام کرتے ہیں)، بنگیز خاکروبوں (جھاڑو دینے والوں)، حجام، دھوبی، ڈھوم کو بالترتیب کمہاروں، موچھی،بنگیزخاکروب، حجام اتاری، دھوبی اور ڈھوم (ایس سیز کے بغیر) کے بطور تبدیل کر دیا گیا ہے ‘‘۔
قابل ذکر ہے کہ سوشل کاسٹ کی یہ فہرست جموں وکشمیر سماجی و تعلیمی طور پسماندہ طبقات کمیشن کی سفارشات پر سر نو ترتیب دی گئی ہے ۔
حکومت نے یہ کمیشن سال ۲۰۲۰میں تشکیل دیا تھا اور سہ رکنی پینل کی قیادت سابق ہائی کورٹ جج جی ڈی شرما نے کی۔
کشمیر ریزرویشن رولز میں جو ایک اور تبدیلی کی گئی وہ‘پہاڑی بولنے والے لوگ (پی ایس پی)’ کو ‘پہاڑی ایتھنک لوگ’ (پی ای پی ) کا نام دیا گیا۔
بتادیں کہ جموں وکشمیر ریزرویشن قوانین کے تحت سوشل کاسٹ زمرے میں آنے والے امیدواروں کو سرکاری ملازمت میں چار فیصد ریزرویشن ہے ۔
اس دوران حکومتی فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے بی جے پی جے کے ترجمان الطاف ٹھاکر نے کہا کہ یہ ایک بڑا اور تاریخی قدم ہے۔
ٹھاکر کا کہنا تھا کہ لیفٹیننٹ گورنر نے معاشرے کے پسماندہ طبقوں کو ایک بڑی امید اور راحت دی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس اعلان نے ایک بار پھر سماج کے نچلے طبقوں کی ترقی کے تئیں وزیر اعظم نریندر مودی کی وابستگی کو ثابت کر دیا ہے جنہیں جموں و کشمیر میں سابقہ تمام حکومتوں نے نظر انداز کیا تھا۔
بی جے پی ترجمان نے کہا کہ ایل جی کے اعلان سے جاٹوں، مغربی پاکستان کے پناہ گزینوں، گورکھوں، واگھیوں، پونی والاوں کے علاوہ نچلے طبقے کے دیگر گروہوں کو انصاف اور ریلیف ملے گی اور انہیں باوقار زندگی گزارنے میں مدد ملے گی ۔
ٹھاکر نے کہا کہ تمام پچھلی حکومتوں نے سماج کے ان طبقات کو اپنی ووٹ بینک کی سیاست کیلئے استعمال کیا تاکہ اقتدار میں اپنی کرسیاں محفوظ کی جا سکیں، تاہم جب لوگ اقتدار میں منتخب ہو گئے تو انھیں چھوڑ دیا گیا۔
ٹھاکر نے اس بروقت قدم کیلئے ایل جی سنہا کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ مستقبل میں مزید عوام نواز اقدامات کئے جائیں گے۔