سرینگر///
جموںکشمیر پولیس کا کہنا ہے کہ شوپیاں میں دو غیر مقامی مزدوروں کی ہلاکت میں ملوث دو ہائبرڈ جنگجوؤں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی جبکہ دیگر ملزمان کی بھی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی گئی ہے ۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس‘ وجے کمار نے بتایا کہ لشکر طیبہ نے اس حملے کو انجام دیا ہے ۔
شوپیاں میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کشمیر رینج وجے کمار نے بتایا کہ شوپیاں کے حرمین علاقے میں درمیانی شب دو غیر مقامی مزدوروں کی ہلاکت میں ملوث دو ہائبرڈ ملی ٹینٹوں کو حراست میں لیا گیا ۔
کمار نے بتایا کہ پیر اور منگل کی درمیانی شب مقامی ملی ٹینٹوں نے ٹین شیڈ میں موجود غیر مقامی مزدوروں پر گرینیڈ داغا جو زور دار دھماکہ کے ساتھ پھٹ گیا جس کے نتیجے میں اُتر پردیش سے تعلق رکھنے والے دو مزدوروں کی برسر موقع ہی موت واقع ہوئی۔
اے ڈی جی پی کے مطابق سیکورٹی فورسز نے فوری طورپر علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا جس دوران ایک ہائبرڈ ملی ٹینٹ کی گرفتاری عمل میں لائی گئی جبکہ منگل کی صبح اور ایک ملی ٹینٹ کو دھر دبوچ کر سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا گیا۔
کمار نے کہاکہ اس حملے میں ملوث دو ہائبرڈ ملی ٹینٹوں کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ دیگر ملزمان کی بھی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی گئی اور بہت جلد اُنہیں بھی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
اے ڈی جی پی نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ لشکر طیبہ کمانڈر دانش اور عابد کی ہدایت پر اس حملے کو انجام دیا گیا۔
اُن کے مطابق البدر نے نہیں بلکہ لشکر طیبہ کے ملی ٹینٹوں نے غیر مقامی مزدوروں پر حملہ کیا۔
کمار کا مزید کہنا تھا کہ لشکر طیبہ کے دو کمانڈروں دانش اور عابد جن کی ہدایت پر غیر مقامی مزدوروں پر حملہ کیا گیا کو بہت جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا ۔انہوں نے کہاکہ دونوں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی گئی اور متعدد علاقوں میں آپریشن ہنوز جاری ہے ۔
بتادیں کہ منگل کے روز لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے شوپیاں جانے کا پروگرام بنایا تھا تاہم درمیانی شب دو غیر مقامی مزدوروں کی ہلاکت کے بعد سیکورٹی وجوہات کی بنا پر ایل جی کا دورہ منسوخ کیا گیا۔