نئی دہلی// عام آدمی پارٹی (آپ) نے الزام لگایا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) – انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کو گجرات الیکشن تک جیل میں رکھے گی۔ لیکن آپ کا ہر کارکن قربانی دینے کو تیار ہے ۔
آپ کے چیف ترجمان اور ایم ایل اے سوربھ بھاردواج نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مسٹر سسودیا کو آج سی بی آئی گرفتار کرنا چاہتی ہے ۔ آج دہلی میں ہم نے ایسا نظارہ دیکھا جو آزاد ہندوستان کی تاریخ میں آج تک کبھی نہیں دیکھا گیا۔ ایسا نظارہ آزادی سے پہلے دیکھا گیا تھا۔ جب ہمارے شہید اعظم سردار بھگت سنگھ جیسے مجاہد آزادی نے ملک کے لیے قربانیاں دی تھیں۔ ملک کے لیے جیل جاتے تھے اور پولیس کی اذیتیں جھیلتے تھے ۔ انہیں برطانوی حکومت نے بارہا جھوٹے مقدمات میں پھنسایا۔ ان کی پولیس انہیں مختلف مقدمات میں جیل میں ڈالا کرتی تھی۔ آج ملک میں آزادی کی دوسری جنگ لڑی جا رہی ہے ۔ دہلی کی سڑکوں پر آج وہی ماحول تھا۔ کوئی مظاہرہ نہیں ہوا، مرکزی حکومت کے خلاف کوئی نعرہ بازی نہیں ہوئی۔ آج دہلی کی سڑکوں پر کسی قسم کا کوئی غم، کوئی جھگڑا نہیں دیکھا گیا۔ دہلی کے لوگ مسٹر سسودیا کو مبارکباد دینے کے لیے ان کے گھر پہنچے ۔
انہوں نے کہا کہ مسٹر سسودیا، ہمیں آپ پر فخر ہے ۔ آپ آزادی کی دوسری جنگ میں اپنے آپ کو قربان کرنے جا رہے ہیں۔ تمام کارکنان آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وہ سر پر کفن باندھ کر تمہارے ساتھ چلے گا۔ اگر ہمیں بھی قربانی دینا پڑتی ہے تو دہلی کے لوگ اور عام آدمی پارٹی کا ہر کارکن بی جے پی کی ان سازشوں کے خلاف قربانی دینے کے لیے تیار ہے ۔
دہلی جل بورڈ کے نائب صدر سوربھ بھاردواج نے کہا کہ بسنتی رنگ کی پگڑیاں پہنے عام آدمی پارٹی کے کارکن ہاتھوں میں ترنگے لے کر دہلی کی سڑکوں پر جھوم رہے تھے ۔ یہ دیکھ کر بھارتیہ جنتا پارٹی کے پیٹ میں درد ہے ، ہم اسے سمجھ سکتے ہیں۔ کیونکہ بھارتیہ جنتا پارٹی وہ پارٹی ہے جس کی مادر تنظیم آر ایس ایس نے آزادی کے 55 سال بعد بھی اپنے ہیڈکوارٹر پر ترنگا نہیں لہرایا۔ ہمیں یقین ہے کہ جب تک گجرات انتخابات ختم نہیں ہو جاتے ، مسٹر سسودیا کو جیل میں ہی رکھا جائے گا۔ جب گجرات کے نتائج 8 دسمبر کو آئیں گے ، تب منیش سسودیا کو مرکزی حکومت کی سی بی آئی-ای ڈی کے ذریعہ رہا کیا جائے گا۔ 8 دسمبر کو جیل کے تالے ٹوٹیں گے ، مسٹر سسودیا کو رہا کیا جائے گا۔ ہم سب کی طرف سے مسٹر سسودیا جی کو بہت بہت مبارکباد۔