جمعرات, مئی 15, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

امتیاز کے نام پر علاقہ پرستی

وحدت کو زک پہنچانے والے ملک کے دُشمن

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2022-10-17
in اداریہ
A A
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

تاریخ کو مسخ کرکے پیش کرنا، تاریخ سے جڑے معاملات اور واقعات کو ان کے اصلی سیاق وسباق سے ہٹ کر، توڑ مروڑ کر اور اپنی من چاہی پسند کے سانچے میں ڈال کر نئی نسل کے سامنے پیش کرنا اگر چہ وقت گذرتے سیاسی منظرنامے میں ہورہی تبدیلیوں کی ہی کڑی تصور کی جارہی ہیں لیکن معاشرتی اور اخلاقی اقدارکے حوالہ سے یہ انسان نما سیاستدانوں ، جن کے بارے میں یہ ناقابل تردید حقیقت عیاں اور بیان بھی ہے، ذہنی پستی ، اخلاقی انحطاط اور ابن الوقتی کا ایک ایسا امتزاج ہے جو بدنما تو ہے ہی لیکن ساتھ ہی خود سیاستدانوں کیلئے کسی گالی سے کم نہیں ۔
جموںوکشمیر کی حالیہ سو سال کی تاریخ کیاہے؟ جو کچھ بھی ہے وہ تاریخ کے پنوں میں درج ہے۔اس سو سال کی تاریخ کے آخری ۷۵ سال کے دوران کیا کچھ ہوا، کیا کچھ کیاگیا، ترقی کا منظرنامہ کیسا رہا، عوام کے ساتھ کئے گئے عہدوں اور پیمانوں کا ایفاء کیاگیا یا عہد شکنیوں کے نئے ہمالیہ کھڑا کئے جاتے رہے، وہ سب کچھ محتاج وضاحت نہیں۔ البتہ اس تاریخی حقیقت کو جھٹلا نے کی زرہ بھر بھی کوئی دلیل دستیاب ہے اور نہ ہی دی جاسکتی ہے کہ جموں وکشمیرمیں ۴۷ء سے ۷۵ء تک کا اقتدار مرکز کے پاس رہا، البتہ ان کی ’میڈ ان دہلی اور میڈ ان خالق‘ مقامی کٹھ پٹلیاں مرکز کے اس راج اور تاج کی پشت پناہی میں لوگوں پرعذاب ڈھاتی رہی بلکہ ترقیاتی عمل کو اپنی پسند اور ناپسند کا مطیع بنایا جاتارہا۔
اس مخصوص تمہید، جو مختصر ترین ہے ، کی ضرورت اس وجہ سے پھر محسوس کی جارہی ہے کہ جموں نشین ایک مخصوص سیاسی طبقہ مسلسل یہ راگنی الاپتا جارہا ہے کہ جموں کو زندگی کے ہر شعبے میں امتیاز اور نابرابری کا نشانہ بنایاجاتارہا اور یہ نشانہ کشمیر نشین حکومتی ذمہ دار بناتے رہے ۔ کشمیرمیں اس کے برعکس یہ تاثر عام ہے کہ جہاں مرکز میں برسراقتدار (کانگریسی) حکومتوں نے کشمیرکے ساتھ عہد شکنیوں کے نئے ہمالیہ کھڑا کئے وہیں جموں کی سیاسی بلیک میلنگ اور جذباتی بلیک میلنگ کے آگے مرکز قدم قدم پر سجدہ ریز ہوتا رہا۔
اصل حقیقت کیا ہے، کیا واقعی جموں ماضی میں کشمیر کے ہاتھوں امتیاز اور نابرابری کا نشانہ بنا رہا؟ اس سوال کا جواب دو لفظوں میں دیاجاسکتاہے ۔ ایک یہ کہ جموں وکشمیر کی وزارتی کونسلوں میں جموں کی نمائندگی کون کرتا رہا؟ نمائندگی کرنے والوں میں پنڈت تریلوچن دت، گردھاری لال ڈوگرہ، ایسے سرکردہ لیڈر خاص طور سے قابل ذکر رہے ہیں۔ جموں کی ترقی اور مساوی حقوق کی ترسیل کو یقینی بنانے کی سمت میں ان دومخصوص لیڈروں کا رول اور کردار کیارہاہے؟ کیا امتیاز کی راگنی الاپنے والوں کی نظر ان پرہے؟ دوئم اگر واقعی کوئی امتیاز ہوا ہے تو اس حوالہ سے وائٹ پیر کا اجرا ء میں کون سی رکاوٹ مانع ہے!سارا ریکارڈ جموں وکشمیر کے محکمہ فینائنس اور پلاننگ کے پاس محفوظ ہونا چاہئے۔
حقیقت میں امتیاز کی راگنی کا نعرہ محض ایک سیاسی شعبدہ ہے جس کا بُنیادی مقصد جذباتی بلیک میلنگ کرکے حق سے کہیں زیادہ وصول کرنے سے ہے۔ لیفٹنٹ گورنر منوج سہنا نے ابھی چند روز قبل اس ضمن میں یہ بات واضح کی کہ جموں کے ساتھ امیتاز کی راگنی ایک فوبیا ہے، اس فوبیا کو زبان کس نے دی، کون دے رہا ہے اور کیوں پرورش کی جارہی ہے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ البتہ آج کی تاریخ میں حقیقت یہ ہے اور یہ حقیقت واضح طور سے زمین پر بھی نظرآرہی ہے کہ جموں کا چپہ چپہ تعمیر وتجدیدکے مختلف مراحل سے گذررہاہے، مرکزی سکیموں کی عمل آوری کے تعلق سے بھی اور خود جموں وکشمیر کی منظور شدہ سکیموں اور پروجیکٹوں کی عمل آوری کے حوالہ سے بھی، جبکہ سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تعلق سے بھی ترقیاتی اورتعمیراتی کام بڑے پیمانے پر جاری ہیں ا سکے برعکس کشمیرمیں تعمیر وتجدید کے نام صر ف اعلانات اور سرکاری دستاویزات میں اندراجات تک محدود ہیں۔ سمارٹ سٹی پروجیکٹ شہر سرینگر کی چند مخصوص سڑکوں اور علاقوں تک محدود ہے۔
جموںوکشمیر ایک مکمل جغرافیائی اکائی اور وحدت ہے ، اس کے دونوں صوبے ایک دوسرے پر زندگی کے ہرشعبے میں انحصار رکھتے ہیں۔دونوں صوبوں کے کاروباریوں کے درمیان آپسی روابط ہیں اور ان روابط میں معمولی سی رخنہ اندازی دونوں کیلئے تکلیف دہ اور نقصان دہ ثابت ہوجاتی ہے ۔ جموں وکشمیر کی معیشت دونوں صوبوں کے لوگوں کے مفادات سے جڑی ہے، معاشرتی سطح پر رشتے اور روابط ہیں، لیکن بدقسمتی یہ ہے کہ ان قریبی ، جو تاریخی ہیں، تعلقات کو نقصان پہنچانے کیلئے کچھ جموں نشین عنصرپے درپے کوششیں کررہے ہیں، کبھی جموں کے ساتھ امتیاز کی راگنی کا الاپ، کبھی جموں کے گردنواح میں کشمیر ، پونچھ ، راجوری ، ڈوڑہ ، کشتواڑ اور دوسرے علاقوں سے مسلمانوں کی مکانات کی تعمیرات کی آڑ میں منافرت اور فرقہ پرستی کے جنون کا عملی مظاہرہ، کبھی علاقہ پرستی کا نعرہ بلند کرکے آبادی کے مخصوص طبقے کی جانب سے گھیرنے کا زہریلا پروپیگنڈہ ، جس کی کچھ ایک کڑیاں گوجر بستیوں پریلغار کی صورت میں بھی دیکھی جاتی رہی ہیں، ایسے کچھ معاملات ہیں جو جموںکشمیر کے حساس، سنجیدہ اور ذمہ دار حلقوں کی نگاہ میں ملک کے وسیع ترمفادات اور ملکی وحد ت کو ناقابل تلافی نقصانات سے ہم کنار کرسکتی ہے۔ جو لوگ یا عنصر اس نوعیت کی سرگرمیوں یا فوبیا میں مبتلا ہیں اور اس کو ہوا درے ہیں وہ قوم پرست اور محب وطن نہیں ہوسکتے چاہئے وہ اپنے چہروںپر حب الوطنی اور قوم پرستی کے لاکھ لبادے اوڑھتے رہیں۔
یہ منظرنامہ جموں وکشمیر کے حساس اور ذمہ دار حلقوں کیلئے باعث تشویش ہے جو جموں وکشمیر کی علاقائی سالمیت اور جغرافیائی وحدت کا ہر قیمت پر تحفظ یقینی بنانے میں غیر متزلزل یقین رکھتے ہیں۔ یہ حلقے گورنر منوج سہنا سے توقع رکھتے ہیں کہ چونکہ و ہ اب دو سال سے یہاں مقیم ہیں اور کوئی پہلو ان کی نگاہوں سے پوشیدہ نہیں ہے جبکہ وہ قریب سے اس بات کا مشاہدہ بھی کرچکے ہیں اور محسوس بھی کہ جموں وکشمیرکے دونوں صوبوں کی اکثریت یوٹی کی علاقائی وحدت ہی نہیںبلکہ آپسی روابط کو مستحکم بنانے میں یقین رکھتی ہے لہٰذا علاقہ پرستی، فرقہ پرستی یا عقیدے کے حوالہ سے کوئی بھی جنون اس وحدت سالمیت اور عوامی سطح پر آپسی اتحاد کو زک پہنچانے والے کسی نرمی کے مستحق نہیں بلکہ ایسے عنصر کو کیفر وکردار تک پہنچانا وقت کا تقاضہ ہے۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

عشق اندھا اور نکما……

Next Post

سمیع کو چیلنج دینا چاہتے تھے: روہت

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
روہت چاہیں گے جنوبی افریقہ کی فتح کے سلسلہ کو روکنا

سمیع کو چیلنج دینا چاہتے تھے: روہت

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.