ممبئی// ممبئ کے اندھیری مشرق اسمبلی کے شیوسینا کے رکن اسمبلی رمیش لٹکے کی ناگہانی موت کے بعد وہاں ضمنی الیکشن ہونے والا ہے ۔ اس الیکشن میں کانگریس پارٹی نے اپناامیدوار نہ اتارتے ہوئے مہاوکاس اگھاڑی کے طور پر شیوسینا امیدوار کی حمایت کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ یہ اعلان آج یہاں مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ناناپٹولے نے کیا ہے ۔
اس ضمن میں بات کرتے ہوئے نانا پٹولے نے کہا کہ اسمبلی انتخابات کے بعدمہاراشٹر کے مفادکو پیشِ نظررکھتے ہوئے فرقہ پرست بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھنے کے لیے مہاراشٹر وکاس اگھاڑی کا قیام عمل میں آیا تھا۔ریاست میں ڈھائی سا ل تک مہاوکاس اگھاڑی کی حکومت رہی اور اس حکومت نے کسانوں کی قرض معافی جیسے کئی عوامی مفاد کے فیصلے لیے ۔ کورونا کے دور میں عوام کی صحت اور کورونا کی روک تھام کے لیے بہترین کارہائے نمایاں انجام دیا۔ لیکن اقتدار کی بھوکی بی جے پی نے ای ڈی وسی بی آئی جیسی مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کا غلط استعمال کرتے ہوئے شیوسینا کے ممبرانِ اسمبلی سے بغاوت کرواکر مہاوکاس اگھاڑی حکومت کو ختم کردیا۔
ناناپٹولے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کو توڑنے کی بی جے پی کی کوششیں کامیاب نہیں ہوئیں تو اس نے شیوسینا پارٹی کو توڑ دیا۔ بی جے پی کے خلاف اس لڑائی میں کانگریس پارٹی مہاوکاس اگھاڑی کے طور پر شیوسینا کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے ۔ اس لیے اندھیری مشرق حلقہ اسمبلی کے ضمنی انتخاب میں کانگریس پارٹی اپنا امیدوار نہیں اتارے گی اورشیوسینا جوامیدوار دے گی اس کو منتخب کرانے کے لیے کانگریس پارٹی کے لیڈر ان وکارکنان پوری طاقت کے ساتھ کام کریں گے ۔