سرینگر//(ندائے مشرق خبر)
جموں کشمیر کی حکومت نے جمعہ کو حکم دیا کہ کوئی بھی سرکاری عمارت مطلوبہ اجازت کے بغیر تعمیر نہ کی جائے ۔ غیر قانونی طور پر بنائے گئے ایسے کسی بھی ڈھانچے کو بجلی، پانی کے کنکشن اور دیگر شہری سہولیات فراہم نہیں کی جائیں گی۔
جی اے ڈی کی جانب سے جاری ایک سرکیولر میں کہا گیا ہے’’مستقبل کی نمو اور ترقی کی رہنمائی کے لیے جامع ترتیب کے مقاصد کو حاصل کرنے ‘ جس میں عمارتوں، سماجی ترتیبات اور ان کے ارد گرد کے ماحول کے درمیان مربوط رابطہ شامل ہے، ماسٹر پلانز کو منصوبہ بندی کی دستاویز کے طور پر تصور کیا جاتا ہے، جس کے لیے تعمیراتی سرگرمیوں کو سختی سے عمل کرنا چاہیے‘‘۔
سرکیولر میں کہا گیا ہے ’’ حالیہ دنوں میں، کچھ سرکاری عمارتوں کو کنٹرول آف بلڈنگ آپریشنز ایکٹ اور رولز کے تحت مجاز اتھارٹی کی پیشگی اجازت لیے بغیر تعمیر کیا جا رہا ہے، اس طرح ماسٹر پلان اور بلڈنگ بائی لاز کے تحت بیان کردہ رہنما خطوط/طریقہ کار کو غیر موثر بنا دیا گیا ہے‘‘۔
’’اس انحراف کو حکام نے سنجیدگی سے دیکھا ہے۔‘‘ حکومت نے انتظامی کمشنروں/ سیکرٹریوں کے سربراہ/ ڈویڑنل کمشنروں/ ڈپٹی محکموں/ پی ایس یوز/ کارپوریشنوں سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ قواعد کے تحت مجاز اتھارٹی کی پیشگی اجازت کے بغیر کوئی سرکاری عمارت تعمیر نہ کی جائے۔
اس کے علاوہ، متعلقہ محکموں/کارپوریشنوں کی طرف سے ایسی کسی عمارت کو بلڈنگ پرمیشن اتھارٹی کی طرف سے قبضے کا سرٹیفکیٹ (او سی) جمع کرائے بغیر بجلی/پانی کے کنکشن اور دیگر شہری سہولیات فراہم نہیں کی جائیں گی۔