نئی دہلی//کانگریس نے کہا ہے کہ گجرات ڈیری کے صدر وپل چودھری نے کوآپریٹو سوسائٹی میں بڑی بدعنوانی کرکے بھارتیہ جنتا پارٹی کو پیسہ دیا تھا اور اب اس کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے ۔
کانگریس کے دہلی کے انچارج شکتی سنگھ گوہل نے پیر کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس میں کہا کہ وپل چودھری کی ریاست کے اس وقت کے وزیراعلیٰ نریندرمودی سے کافی نزدیکیاں تھیں۔ مسٹرچودھری 2005 میں گجرات کوآپریٹو سوسائٹی کے صدر تھے اور ان کی وزارت اعلیٰ کے دوران کوآپریٹو سوسائٹی میں بہت زیادہ بدعنوانی ہوئی تھی۔ اس میں سے بڑا پیسہ براہ راست بی جے پی کے پاس پہنچتاتھا۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ اس دور میں وپل چودھری کا براہ راست تعلق وزیر اعلیٰ مودی سے تھا اور مسٹرمودی جو کہتے تھے مسٹر چودھری وہی کرتے رہے ہیں۔ وپل چودھری مسٹرمودی کے ساتھ باقاعدگی سے رہتے تھے ، ان سے احترام حاصل ہوتا تھا۔ ان کے ذریعے کانفرنسوں کا انعقاد کرواتے تھے لیکن اب وپل حامیوں نے جب بی جے پی کے خلاف آواز اٹھائی تو مسٹرچودھری کے خلاف 800 کروڑ روپے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ وپل چودھری ان کے سب سے قریبی لوگوں میں سے تھے اور اب مسٹر چودھری کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اس نے 800 کروڑ روپے کی بدعنوانی کی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ بڑا سوال یہ ہے کہ اس دوران وپل کے خلاف مقدمہ کیوں درج نہیں کیا گیا۔ کیا اس وقت مسٹر مودی کو نظرنہیں آیا کہ وپل اس طرح کی بدعنوانی کر رہاہے اوراس کے خلاف ایف آئی آر درج کی جانی چاہئے ۔