نئی دہلی// پنجاب کے سابق وزیر اعلی اور پنجاب لوک کانگریس کے سربراہ کیپٹن امریندر سنگھ آج اپنے سینکڑوں وفادار حامیوں کے ساتھ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شامل ہو گئے اور اپنی پارٹی کو بی جے پی میں ضم کر لیا۔
بی جے پی کے مرکزی دفتر پر بہت زیادہ ہجوم کے درمیان مرکزی وزراء نریندر سنگھ تومر اور کرن رجیجو اور پنجاب بی جے پی صدر اشونی شرما نے کیپٹن سنگھ اور سرکردہ لیڈروں کو انگ وستر پہنایا اور رکنیت کی پرچی اور گلدستوں کے ساتھ بی جے پی میں ان کا استقبال کیا۔ اس موقع پر کسان لیڈر سنیل جاکھڑ، جو کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے تھے ، بھی اس موقع پر موجود تھے ۔
کیپٹن سنگھ اور ان کے ساتھیوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے مسٹر تومر نے کہا کہ پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ نے ہمیشہ اپنی پارٹی سے زیادہ قوم کو اہمیت دی اور ملک کو ترجیح دی۔ اس وجہ سے وہ بی جے پی کے قریب تھے ۔ ان کی آنے سے بی جے پی کی طاقت میں اضافہ ہوگا اور پنجاب میں امن، سلامتی اور خوشحالی کو یقینی بنایا جائے گا۔
مسٹر تومر نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی ہمیشہ پنجاب اور سکھ برادری کے احترام کے لیے وقف رہے ہیں۔ کرتار پور کوریڈور کھولنے اور گرو تیغ بہادر کے بچوں کی شہادت کی یاد میں ویر بالک دیوس کا اعلان جیسے کئی اقدامات کیے گئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پنجاب اور سکھ سماج کے لوگ ملک اور ملک کی ثقافت کے تحفظ کے لیے ہمیشہ آگے رہے ہیں اس لیے وہ ان کے احترام میں کبھی کوئی کمی نہیں آنے دیں گے ۔
مسٹر رجیجو نے کہا کہ ہندوستان کی سیاست میں یہ ایک بہت بڑا واقعہ ہے ۔ جو مستقبل کی سیاست کو سمت دے گا۔
اپنے اتحادیوں کا تعارف کرانے کے بعد کیپٹن سنگھ نے کہا کہ پنجاب کی سرحد پاکستان کے ساتھ ملحق ہے لیکن چین سے بھی بہت خطرہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے 40 سے 45 کلومیٹر تک ڈرون آرہے ہیں اور ہندستان کی سرحد پر منشیات، اسلحہ اور نقدی بھیجی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے دور حکومت میں سرحدوں کی حفاظت کے لیے کوئی کام نہیں کیا گیا۔ اے کے انٹونی کے وزیر دفاع کے دور میں ایک بھی ہتھیار نہیں خریدا گیا۔ اسی لیے انھوں نے اپنے ساتھیوں سے بات چیت کی کہ اب وقت آگیا ہے کہ ملک کی حفاظت کے لیے بی جے پی میں شامل ہوں۔
کیپٹن سنگھ کے ساتھ بی جے پی میں شامل ہونے والے لیڈروں میں مسٹر ہرجندر سنگھ، پریم متل، کمل سینی، ارچنا سنگھ، امریک سنگھ وغیرہ شامل تھے ۔