نئی دہلی// ہندوستانی ثقافت کے تنوع کو متحد کرنے میں پل کا کام کررہی سرکاری زبان ہندی کی اہمیت اور مطابقت پر بدھ کو ہندی دیوس کے موقع پر پورے ملک میں سیمینار اور مقابلوں کا انعقاد کیا گیا۔ نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکھڑ، وزیر اعظم نریندر مودی اور مختلف ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے ہندی کو ہندوستانی ثقافت کا مترادف قرار دیتے ہوئے اس کے زیادہ استعمال پر زور دیا۔
اس موقع پر اسکولوں میں مضمون نویسی کے مقابلے کا انعقاد کیا گیا جبکہ سرکاری زبان کی ترقی سے متعلق مختلف اداروں میں سیمینار کے ذریعے ہندوستانی سماج میں ہندی کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی۔ دہلی، اتر پردیش، مدھیہ پردیش، جھارکھنڈ، بہار، راجستھان، پنجاب اور اتراکھنڈ سمیت ملک کی بیشتر ریاستوں کے سربراہان نے ہندی دیوس پر اپنی نیک خواہشات بھیجی ہیں۔
نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ نے ٹویٹ کیا، "ہندی دیوس پر آئیے عہد کریں کہ زندگی کے ہر شعبے میں ہندی کو اپنانے اور اس کی حوصلہ افزائی کریں گے ۔” انہوں نے ملک کے پہلے صدر ڈاکٹر راجیندر پرساد کی بات "اب یہ پورے ملک کی ذمہ داری ہے ، خاص طور پر ان لوگوں کی جن کی زبان ہندی ہے ، اس کو اس طرح سے فروغ دیں کہ ہندوستان کی مخلوط ثقافت مکمل فراخدلی کے ساتھ پروان چڑھ سکے ۔” کا بھی ذکر کیا۔
ہندی دیوس پر لوگوں کو مبارکباد دیتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہندوستان کی سرکاری زبان نے ملک کو دنیا میں ایک خاص مقام دلایا ہے ۔ ٹویٹر پر ایک پیغام میں مسٹر مودی نے کہا، "ہندی کی سادگی، آسانی اور حساسیت ہمیشہ اپنی طرف متوجہ کرتی ہے ۔ ہندی دیوس پر میں ان تمام لوگوں کو دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے اسے خوشحال اور بااختیار بنانے میں انتھک تعاون کیا ہے ۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ ہندی، سرکاری زبان، قوم کو اتحاد کے دھاگے میں باندھتی ہے ۔ ہندی تمام ہندوستانی زبانوں کی دوست ہے ۔ مودی حکومت ہندی سمیت تمام مقامی زبانوں کی متوازی ترقی کے لیے پرعزم ہے ۔ انہوں نے کہا، ”میں ہندی کے تحفظ اور فروغ میں اپنا حصہ ڈالنے والی عظیم شخصیات کو سلام کرتا ہوں ۔ سب کو ‘ہندی دیوس’ کی نیک خواہشات۔
مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے رہائش گاہ کے دفتر میں واقع آڈیٹوریم میں بھارتینڈو ہریش چندر، پریم چند، سوریا کانت ترپاٹھی نرالا، رام دھاری سنگھ دنکر، میتھلیشرن گپتا، مہادیوی ورما، پھنیشور ناتھ رینو، رام کمار ورما، سبھدرا کماری چوہان، بھوانی پرساد مشرا، بال کرشن شرما نوین، مکھن لال چترویدی، گجانن مادھو مکتیبودھ، آچاریہ نندولارے واجپئی اور مادھو راؤ سپرے کی تصاویر پر پھولوں کے ہار چڑھائے ۔
انہوں نے کہا کہ ‘ہندی زبان’ ہندوستانی ثقافت کا ایک لازمی حصہ ہے ، جو تنوع میں اتحاد کا ذریعہ ہے ۔ دل کے جذبات کے اظہار، خیالات کے پھول کو مہکانے اور دل کو جوڑنے کے لیے ہندی ایک منفرد زبان ہے ۔
دریں اثنا اتر پردیش کے سہارنپور ضلع میں واقع اسلامی تعلیمی ادارہ دارالعلوم دیوبند نے ادارہ میں طلباء کو ہندی اور انگریزی میں بھی پڑھانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ادارہ کے سربراہ مفتی ابوالقاسم نعمانی نے بتایا کہ دارالعلوم کی منیجنگ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ادارے میں طلباء کو ہندی اور انگریزی مضامین بھی لازمی طورپر پڑھنے ہوں گے ۔ اس کے لیے ادارہ جلد ہی ہندی اور انگریزی پڑھانے والے اساتذہ کی تقرری کرے گا۔ غور طلب ہے کہ دیوبند میں 150 سال سے زائد عرصے سے اسلامی تعلیم کے حوالے سے قرآن، حدیث اور عربی زبان پڑھائی جاتی رہی ہے ۔
بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ریاست اور ملک کے لوگوں کو ہندی دیوس کی نیک خواہشات دیتے ہوئے تمام سے اپیل کی کہ وہ فخر اور احترام کے ساتھ ہندی سیکھیں اور اس زبان کو کام میں بھی ایک ذریعہ کے طور پر اپنائیں ۔ انہوں نے ٹویٹ کیا، "ہندی عوام کے لیے اظہار کا ایک طاقتور ذریعہ ہے ۔ ہندی بہار کی سرکاری زبان کے طور پر سرکاری کام کاج کی زبان ہے ۔ لوگوں کو اپنے کام میں ہندی کو ایک ذریعہ کے طور پر اپنانا چاہئے اور فخر اور احترام کے ساتھ ہندی کو سیکھیں، سمجھیں اور استعمال میں لائیں۔