جموں//
جموںکشمیر کے چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) کی جانب سے طلب کی گئی آل پارٹی میٹنگ کے بعد لیڈران نے کہا کہ غیر مستقل باشندوں کے ناموں کے اندراج کے حوالے سے چیف الیکشن کمیشن سے وضاحت طلب کی۔
لیڈران نے کہا کہ چیف الیکٹورل آفیسر نے واضح کیا کہ۲۵لاکھ ووٹروں کے اندراج کے حوالے سے جو افواہیں پھیلائی جارہی ہیں وہ من گھڑت اور بے بنیاد ہیں ۔
بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)کو چھوڑ کر دیگر پارٹیوں کے وفود نے بتایا کہ چیف الیکشن کمیشن پر واضح کیا گیا کہ غیر مقامی افراد کو کسی بھی صورت میں ووٹنگ رائٹس نہیں ملنے چاہئے ۔
یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ پیر کے روز جموں میں چیف الیکٹورل آفیسر کی سربراہی میں بلائی گئی آل پارٹی میٹنگ میں سیاسی پارٹیوں کے وفود نے۲۵لاکھ ووٹروں کے اندراج کا معاملہ اُٹھایا۔
معلوم ہوا ہے کہ چیف الیکٹورل آفیسر نے سیاسی پارٹیوں کے لیڈران کو بتایا کہ اس حوالے سے پھیلائی جارہی افواہیں حقیقت سے بعید ہے ۔
میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران بی جے پی کے سینئر لیڈر ‘ستہ پال شرما نے بتایا کہ میٹنگ خوشگوار ماحول میں منعقد ہوئی ۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی کا ماننا ہے کہ جو بھی شخص ووٹنگ رائٹس کا حق رکھتا ہے اُس کو لسٹ میں شامل کیا جانا چاہئے ۔
نیشنل کانفرنس کے لیڈران نے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کہاکہ آج کی میٹنگ میں چیف الیکٹورل آفیسر نے بتایا کہ۲۵لاکھ ووٹروں کی بات ہی نہیں ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہمیں اب آگے دیکھنا ہے انہیں کیا کرنا ہے ۔ اُن کے مطابق ۱۵ستمبر کو ڈرافٹ لسٹ تیار ہوگا اُس کی جانچ پڑتال کے بعد ہی مزید کچھ کہا جاسکتا ہے ۔
این سی لیڈر نے مزید بتایا کہ جب ہم نے چیف الیکٹورل آفیسر سے فوج اور پیرا ملٹری فورسز کے اہلکاروں کو ووٹنگ لسٹ میں شامل کرنے کا مدعا اُٹھا یا تو انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر ڈسٹر بڈ ایریا ایکٹ میں آتا ہے اور ایسے افراد کو یہاں پر ووٹ نہیں ڈال سکتے ۔
پی ڈی پی لیڈران نے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کہاکہ ہم نے۲۵لاکھ غیر مقامی ووٹروں کے اندراج کا معاملہ اُٹھایا اور آفیسر موصوف پر واضح کیا کہ اس کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ بی جے پی کو چھوڑ کر سبھی سیاسی پارٹیوں نے چیف الیکٹورل آفیسر کو غیر مقامی ووٹروں کے اندراج پر سوالات اُٹھائے ۔
پی دی پی لیڈران نے مزید کہاکہ نئے ووٹروں کے اندراج کے حوالے سے شفافیت سے کام ہونا چاہئے کیونکہ جموں وکشمیر کا فیصلہ یہاں کے عوام کو کرنا ہے نہ کہ یوپی اور بہار کے لوگوں کو ۔
بھوجن سماج پارٹی کے وفد نے کہا کہ میٹنگ خوشگوار ماحول میں چل رہی تھی اور جب چیف الیکٹورل آفیسر سے پچیس لاکھ ووٹروں کے بارے میں صفائی دینے کو کہا گیا تو بی جے پی لیڈران نے شور مچانا شروع کیا اور کہاکہ دفعہ۳۷۰کی منسوخی کے بعد غیر مقامی افراد جموں وکشمیرمیں اپنے اندراج کرا سکتے ہیں۔
’اک جٹ پارٹی ‘کے سربراہ ایڈوکیٹ انکور شرما نے اس موقع پر کہاکہ چیف الیکٹورل آفیسر نے سیاسی پارٹیوں کے خدشات کو دور کیا ہے ۔اُن کے مطابق بعض سیاسی پارٹیوں نے غیر مقامی افراد کا مدعا اُٹھایا ۔