سرینگر//برفباری یا شاہراہ بند ہونے کی ساتھ ہی فضائی کرایہ میں بے تحاشہ اضافے کے رجحان کو روکنا ضروری ہے کی بات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبد اللہ نے کہا کہمسافروں اور سیاحوں کو بہتر سے بہتر سہولیات میسر رکھنے کیلئے مؤثر اقدامات اُٹھانا لازمی ہے ۔ رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی صدارت میں انٹرنیشنل ائرپورٹ سرینگر میں ائرپوراتھارٹی ایڈوائزری کمیٹی کی میٹنگ منعقد ہوئی۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ، جو اس کمیٹی کے چیئرمین بھی ہیں، کے علاوہ ڈائریکٹر ائرپورٹ اتھارٹی ، ائرپورٹ ایڈوائزری کمیٹی ممبر تنویر صادق، اے ڈی سی بڈگام،سی آئی ایس ایف انچارج ، انچارج جے کے پولیس، مختلف ائرلائنوں کے افسران اور بڈگام انتظامیہ کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے میٹنگ کے دوران ائرپورٹ میں تعمیر و ترقی کے کاموں کاجائزہ لینے کے علاوہ مسافروں کو بہم پہنچائے جانے والے سہولیات کے بارے میں جانکاری حاصل کی۔ اس دوران ممبران نے رائے دی کہ ائرپورٹ کے پہلے گیٹ میں چیکنگ کرنے کے بعد ایسے مسافروں کو ائرپورٹ تک پیدل چلنا پڑتا ہے جن کے پاس اپنی گاڑی یا ٹیکسی نہیں ہوتی ہے اس لئے وہاں پر ایک بس کا انتظام رکھا جائے جو مسافروںکو پہلے گیٹ سے ائرپورٹ تک مفت لے جایا کرے گی۔ اس کے علاوہ ممبران نے اس بات کی بھی تجویز دی کہ ائرلائنز کے کائونٹروں کو ائرپورٹ سے باہر لایا جائے ۔ میٹنگ کے شرکاء نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کووڈ ٹیسٹنگ کے دوران غیر ضروری طور پر مسافروں کو قطاروں کھڑا کیا جاتا ہے ۔ اس لئے ضروری ہے کہ ایک ایسا میکانزم تیار کیا جائے کہ ایسے مسافروں کی ٹکٹوں پر ہی ویکسینیشن کے نشان لگائیں جائیں جنہوں نے ویکسین کے دونوں ٹیکے لگائے ہوئے ہیں۔میٹنگ میں ایئر پورٹ میں سہولیات کی بہتری کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیاکہ ائرپورٹ میں حالیہ ایام کے دوران 16افراد کو ملازمتیں فراہم کیں گئیں اور اس بھرتی عمل کیلئے مقامی نوجوانوں کو ہی ترجیح دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات پر میں ائرپورٹ حکام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے سرینگر کیلئے ہوائی کرایہ میں بے تحاشہ اضافہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کا سیاحتی شعبہ پہلے ہی متاثر ہوگیا ہے اور بچی کچی کثر حد سے زیادہ ہوائی کرایہ پُر کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تھوڑی سی برفباری یا سرینگر جموں شاہراہ بند ہونے کے ساتھ ہی یہاں ہوائی کرایہ آسمان چھو جاتا ہے ، جس سے نہ صرف مقامی لوگوں کو زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے بلکہ اس سے سیاحت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ مرکزی اور ریاستی حکومت کو کرایہ میں بے تحاشہ اضافہ پر فوری طور پر روک لگانا چاہئے۔ صدرِ نیشنل کانفرنس نے تمام متعلقین پر زور دیا کہ وہ مسافروں اور سیاحوں کی سہولت کیلئے مؤثر اقدامات اُٹھائیں تاکہ بیرونِ ریاست ایک اچھا پیغام جاسکے۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ امسال سیاح پھر سے وادی کا رُخ کریں گے اور اس شعبہ میں پھر ایک بار چار چاند لگیں گے۔