نئی دہلی// مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پیر کو کہا کہ مرکزی علاقائی کونسل میں شامل مدھیہ پردیش، اتر پردیش، اتراکھنڈ اور چھتیس گڑھ کی ریاستیں اپنے جغرافیائی محل وقوع، جی ڈی پی میں شراکت اور ملک کی ترقی کے لیے اہم ہیں۔ .
مسٹر شاہ آج بھوپال میں سنٹرل زونل کونسل کی 23ویں میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کہاکہ پہلے ان چاروں ریاستوں کو بیمارو ریاست سمجھا جاتا تھا، لیکن اب یہ تمام ریاستیں اس سے نکل کر ترقی کی راہ پر گامزن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سنٹرل زونل کونسل ریاستیں ملک میں غذائی اجناس کی پیداوار کے اہم مراکز ہیں اور کونسل میں شامل چاروں ریاستوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ٹیم انڈیا کے تصور کو زمین پر اتارا ہے ۔
مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان اور اتراکھنڈ کے وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی نے میٹنگ میں شرکت کی، جب کہ اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے ورچوئل میڈیم کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کی۔ میٹنگ میں رکن ریاستوں کے سینئر وزرائ، مرکزی داخلہ سکریٹری، بین ریاستی کونسل سکریٹریٹ کے سکریٹری، رکن ریاستوں کے چیف سکریٹری اور ریاستی حکومتوں اور مرکزی وزارتوں اور محکموں کے سینئر عہدیداروں نے شرکت کی۔
مسٹر شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نے ہمیشہ تعاون پر مبنی وفاقیت کے جذبے کو مضبوط کرنے کے لیے کام کیا ہے ۔ پچھلے آٹھ سالوں میں انہوں نے ٹیم انڈیا کے تصور کو پورے ملک میں سامنے رکھا ہے ۔ زونل کونسل کے اجلاسوں کی تعداد میں اضافہ کے اعداد و شمار بتاتے ہوئے مسٹر شاہ نے کہا کہ 1957 سے 2013 کے مقابلے میں 2014 سے زونل کونسل کے اجلاسوں کی تعداد میں تین گنا اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ کے باوجود ملاقاتوں کی تعداد میں اضافہ وزیر اعظم کی ٹیم انڈیا کا تصور پیش کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2019 کے بعد زونل کونسل کے اجلاسوں میں مسائل کے حل میں 27 فیصد اضافہ ہوا ہے جو ایک بہت بڑی کامیابی ہے ۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ اگرچہ علاقائی کونسل کے اجلاسوں کا کردار مشاورتی ہوتا ہے لیکن وزیر داخلہ کے طور پر تین سال کے تجربے کی بنیاد پر میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ کونسل اور اس کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے اجلاسوں کو اہمیت دیتے ہوئے ہم نے کئی مسائل کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ سنٹرل زونل کونسل کے گزشتہ اجلاس میں 30 مسائل زیر بحث آئے جن میں سے 26 مسائل حل ہو چکے ہیں جبکہ 17 جنوری 2022 کو ہونے والے اسٹینڈنگ کمیٹی کے 14 ویں اجلاس میں 54 میں سے 36 مسائل حل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کی میٹنگ میں کل ملاکر 18 معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا جن میں سے 15 کو حل کر لیا گیا جو کہ ایک بڑی کامیابی ہے ۔
مسٹر شاہ نے کہا کہ کونسل کی میٹنگوں کی بڑھتی ہوئی رفتار کے ساتھ ریاستوں کے درمیان خصوصیات کا بہتر تبادلہ ہو رہا ہے ۔ اس سے نہ صرف دوسری ریاستوں کو تحریک ملتی ہے ساتھ ہی مرکز اور ریاستوں کے درمیان بہتر اور صحت مند تعلقات بھی بنتے ہیں، ریاستوں کے درمیان بہت سے مسائل بات چیت کے ذریعے حل ہوتے ہیں اور ریاستوں کے درمیان باہمی تعاون کا جذبہ بھی مضبوط ہوتا ہے ۔