فن لینڈ ///
یورپی ملک فن لینڈ کی خاتون وزیراعظم کی ڈانس کی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو پرعوامی حلقوں کی طرف سے سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔ بعض لوگوں نے ان کےایک نجی تقریب میں ڈانس کو ’بے ہودہ رقص‘ قرار دیا اوران کے اس ڈانس نے ایک اسکینڈل کی شکل اختیار کرلی ہے۔
تاہم 36 سالہ سانا میرین نے اپنا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ایک خاندان اور نوکری ہے۔ وہ اپنا فارغ وقت دوستوں کے ساتھ ایک عام شخص کی طرح گزارتی ہیں جن کی زندگی میری عمر کے بہت سے لوگوں کی طرح ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ ویڈیو میں ایک عام آدمی کے طور پر نظر آنا چاہتی ہیں۔انہوں نے پارٹی میں منشیات کا استعمال نہیں کیا۔ میں نے شراب سے کچھ نہیں پیا، لیکن میں نے ڈانس کیا اور گایا۔ اپنے وقت سے لطف اندوز ہوئی۔ ی مکمل طور پر قانونی ہے۔ میں نے اپنے آس پاس کے دوسروں کو بھی منشیات کا استعمال کرتے ہوئے نہیں دیکھا۔ جواب میں قیاس آرائیاں اور افواہیں بھی شامل ہیں کہ شاید وہ پارٹی میں نشے میں تھی یا منشیات لی تھی۔
اس ویڈیو کو دیکھنے اور اسےسوشل میڈیا پر نشر کرنے سے یہ بات واضح ہوگئی کہ عوامی شخصیات تقریب میں سانا میرین کے ساتھ تھیں، جس میں عام لوگ بھی شریک تھے۔
ایک مقامی اخبار ’ Iltalehti‘ کا اس حوالے سے ایک ترجمہ ’العربیہ ڈاٹ نیٹ‘ کی نظر سے گذرا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ تقریب میں ملک کی مشہور آرٹسٹ باسم الما اور ان کی ہمشیرہ آنا۔ مشہور فوٹو گرافر،ریڈیو براڈ کاسٹر کیرولینا ٹومینین، ڈیزائنر ویزا سلور اور رکن پارلیمنٹ الماری نورمینین بھی شامل تھیں۔ البتہ ان میں کچھ متنازع شخصیات کو بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
اخبار یہ جاننے میں ناکام رہا ہے کہ آیا یہ ویڈیو کہاں بنائی گئی تاہم بہ ظاہر یہ نجی اپارٹمنٹ کے اندر کی تقریب معلوم ہوتی ہے۔