نہیں صاحب ہم کوئی الزام نہیں لگا رہے ہیں… کوئی طعنہ بھی نہیں دے رہے ہیں‘ قصوروار بھی نہیں ٹھہرا رہے ہیں… لیکن…یہ بھی تو سچ ہے کہ ملک کشمیر میں ٹارگیٹ کلنگ ہو رہی ہے… اور کچھ توقف کے بعد حالیہ دنوں سے یہ سلسلہ ایک بار پر چل پڑا ہے… یقین کیجئے ہم حکومت کو اس لئے ذمہ دار نہیں ٹھہرا رہے ہیں اور… اور اس لئے نہیں ٹھہرا رہے ہیں کہ … کہ کسی بھی حکومت کیلئے یہ ممکن نہیںہے اور… اور بالکل بھی نہیں ہے کہ وہ اپنے ہر ایک شہری کو حفاظت فراہم کرے … صاحب یہ ممکن نہیں ہے ۔اور یہ بھی سچ ہے کہ وہ لوگ ‘ وہ بندوق بردار ‘ بھی خاموش نہیں بیٹھے ہیں ‘جو معصوم اور نرم اہداف کو اپنا نشانہ بنا رہے ہیں… وہ بھی اپنا کام جار رکھے ہو ئے ہیں… اس کے باوجود جاری رکھے ہو ئے ہیں کہ ملک کشمیر کے لوگوں نے غیر مبہم انداز اور واضح الفاظ میں ان ٹارگیٹ کلنگوں کو مسترد کردیا ہے… انہیں نا قابل قبول کردیا ہے اور… اور اس لئے کردیا ہے کہ ملک کشمیر میں اس کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔جن لوگوںکو مارا جارہا ہے…چاہے وہ غیر ریاستی مزدور ہوں ‘ کشمیری پنڈت ہوں یا پھر یہاںکا مسلمان… یہ سب نہتے اور معصوم ہیں اور… اور انہیں صرف اس لئے مارا جارہا ہے کیونکہ یہ مارنے والوں کیلئے نرم اہداف اور ترنوالہ ثابت ہو رہے ہیں۔ہر بار ایسے کسی واقعہ ‘ ایسی کسی ہلاکت کے بعد حکومت یہ یقین دلاتی ہے کہ آئندہ ایسے واقعات کو رونما ہو نے کی اجازت نہیں دی جائیگی … لیکن دیکھئے ناصاحب پھر بھی ایسے واقعات ہو رہے ہیں… ایسی ہلاکتیں ہو رہی ہیں…ہمیں حکومت اقدامات پر شک ہے اور نہ اس کی نیت پر کہ… کہ اصل معاملہ اُن کی نیت کا ہے… جو ایسے وقعات انجام دے رہے ہیں اور… اور سچ یہ ہے کہ اُن کی نیت صحیح نہیں ہے‘ ٹھیک نہیں ہے … اگر ہوتی تو پھر یقینا وہ ایسی حرکتوں سے با ز آجاتے اور… اور اس لئے آجاتے کہ جو کچھ بھی وہ کررہے ہیں… اس سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں ہے… بھلا معصوموں کی زندگیاں چھین کر‘ کسی ماں کی کوکھ کو اجاڑ کر حاصل کیا بھی کیا جا سکتا ہے ؟یقین کیجئے کچھ بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا ہے… الٹا اس سے ان کا نقصان ہی ہے اور… اور ہونا بھی چاہئے ۔ہے نا؟