نئی دہلی/15 اگست
وزیر اعظم نریندر مودی نے آزادی کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے کئی قربانی دینے والوں، ستیہ گرہیوں اور مجاہدین آزادی کو پیر کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ اس 75 سالہ سفر میں ملک نے کامیابیوں اور ناکامیوں ،اتار چڑھا¶ کے باوجود، ہندوستان ترقی کرتا رہا ہے ، کیونکہ ہندوستان جمہوریت کو پیدا کرنے والا ہے اور تنوع اس کی سب سے بڑی طاقت ہے ۔
وزےر اعظم نے کہا”ہندوستان کو یہ طاقت ورثے میں ملی ہے اور ہمیں اس پر فخر ہونا چاہیے“ ۔
76 ویں یوم آزادی پر قوم سے اپنے خطاب میں مسٹر مودی نے کہا کہ آزادی کے بعد ملک نے کامیابی اور ناکامی کے کئی اتار چڑھا¶ دیکھے ہیں، لیکن ملک اپنے تنوع اور جمہوری نظام کی وجہ سے مسلسل ترقی کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے کیا نہیں دیکھا؟ ہم نے خوراک کے بحران کا سامنا کیا، جنگیں لڑیں، دہشت گردی کے چیلنج کا سامنا کیا، بے گناہ شہریوں کی موت، پراکسی جنگوں اور قدرتی آفات کا سامنا کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اس سب کے باوجود ملک نے ترقی کی کیونکہ جمہوریت اور تنوع ہمارے مضبوط ستون ہیں جنہوں نے ملک کو ترقی کی راہ سے نہیں رکنے نہیں دیا۔ انہوں نے کہا، ”ہندوستان کا تنوع اس کی سب سے بڑی طاقت ہے ۔ہندوستان نے جمہوریت کو فروغ دیا اور یہی اس کی سب سے بڑی طاقت ہے ۔ ہمیں اپنے آپ پر فخر ہونا چاہیے ، ہم جیسے ہیں، ہم اپنے عزم اور طاقت کے ساتھ چلیں گے ، ہمیں اپنے ملک کی زبان پر فخر ہونا چاہیے ، ہمیں اپنی زبانوں پر فخر ہونا چاہیے “۔
مودی نے کہا کہ ہمیں یہ طاقت ورثے میں ملی ہے اور ہمیں اس پر فخر ہونا چاہیے ۔ ملک کو ترقی یافتہ بنانے کے عہد کرنے کی اپیل کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں غلامی کا احساس ختم کرکے اپنے ورثے پر فخر کرنا چاہیے ۔
وزیر اعظم نے کہا”دنیا میں ہالسٹک ہیلتھ پر بات ہوتی ہے ، تب لوگوں کو ہندوستان کا یوگا، آیوروید اور طرز زندگی یاد آتا ہے ، ہم وہ لوگ ہیں جو فطرت کے مطابق زندگی گزارنا چاہتے ہیں، گلوبل وارمنگ کو حل کرنے کا طریقہ ہمارے ورثے میں ہے ۔ موٹے اناج پر توجہ ہماری وراثت رہے ہیں، آج دنیا دودھ کا عالمی دن منا رہی ہے ، ہماری خاندانی رسومات دنیا میں سماجی اور ذاتی انتخاب کا حل پیش کرنے والے ہیں“۔
مودی نے کہا کہ آزادی کی اتنی دہائیوں کے بعد ہندوستان کے تئیں پوری دنیا کا نظریہ بدل گیا ہے ۔ دنیا ہندوستان کی طرف فخر اور امید سے دیکھ رہی ہے ۔ دنیا ہندوستان کی سرزمین پر مسائل کا حل تلاش کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا کو ماحولیات کے مسئلے کا سامنا ہے ۔ ہمارے پاس گلوبل وارمنگ کے مسائل کو حل کرنے کا ایک طریقہ ہے ۔ اس کے لیے ہمارے پاس وہ ورثہ ہے جو ہمارے بزرگوں نے ہمیں دیا ہے ۔