نئی دہلی//روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کی وجہ سے خام تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے درمیان آج ملک میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں مسلسل 137ویں دن مستحکم رہیں۔
بین الاقوامی سطح پر خام تیل کی قیمتیں تقریباً 100 ڈالر فی بیرل سے اوپر چل رہی ہیں۔
بین الاقوامی مارکیٹ میں اتوار کے مقابلے آج اعداد و شمار میں اچھال آیا ہے۔ لندن برینٹ کروڈ 3.19 فیصد اضافے کے ساتھ 111.37 ڈالر فی بیرل اور یو ایس کروڈ 3.44 فیصد اضافے کے ساتھ 108.30 ڈالر فی بیرل پرکاروبار کررہا ہے۔
مرکزی حکومت کی جانب سے پٹرول اور ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی میں بالترتیب 5 اور 10 روپے کی کمی کے اعلان کے بعد 4 نومبر 2021 کو ایندھن کی قیمتوں میں تیزی سے کمی آئی تھی۔ اس کے بعد ریاستی حکومت کے ویلیو ایڈڈ ٹیکس (ویٹ) کم کرنے کے فیصلے کے بعد دارالحکومت دہلی میں بھی ویٹ کو کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے بعد دارالحکومت میں 2 دسمبر 2021 کو پٹرول تقریباً آٹھ روپے سستا ہو اتھا۔ تاہم ڈیزل کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔
مرکز کے ذریعہ ایکسائز ڈیوٹی میں کمی کے بعد بیشتر ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں نے بھی پٹرول اورڈیزل پر ویلیو ایڈڈ ٹیکس (ویٹ) کم کر دیا تھا، جس سے عام آدمی کو بڑی راحت ملی تھی۔ اگرچہ پانچ ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے بعد ان دو بڑے ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ متوقع تھا، لیکن اب ہولی کے بعد ان کی قیمتوں میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔ یورپ اور امریکہ کی طرف سے روس پر پابندی لگائے جانے کے بعد ملک کی سب سے بڑی آئل مارکیٹنگ کمپنی انڈین آئل کارپوریشن نے حال ہی میں روس سے خام تیل خریدا ہے۔ روس اس وقت تیل پیدا کرنے والے دیگر ممالک کے مقابلے میں کم قیمت پر خام تیل فروخت کر رہا ہے۔
پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کا روزانہ جائزہ لیا جاتا ہے اور اس کی بنیاد پر نئی قیمتیں روزانہ صبح 6 بجے سے لاگو ہوتی ہیں۔
(یواین آئی)