سرینگر/29 جولائی
وادی کشمیر کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی270 کلو میٹر طویل سری نگر- جموں قومی شاہراہ پر جمعے کے روز ٹریفک کی نقل و حمل جزوی طور پر بحال ہوئی ہے ۔
ایک ٹریفک ایڈوائزری میں کہا گیا کہ سری نگر- جموں قومی شاہراہ ٹریفک کے لئے کھلی ہے ۔
ایڈوائزری میں کہا گیا ’کئی مقامات پر یکطرفہ ٹریفک ہی کھلا ہے جبکہ رک رک کر چٹانیں کھسک آنے کا سلسلہ بھی جاری ہے ‘۔
مذکورہ ایڈوائزری میں کہا گیا کہ پہلے درماندہ گاڑیوں کو ہی چلنے کی اجازت ہے اور لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ٹریفک پولیس سے رابطہ کرنے کے بغیر قومی شاہراہ پر سفر کرنے سے اجتناب کریں۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ امرناتھ یاتر کی کانوائے کو بھی کشمیر کی طرف جانے کی اجازت دی گئی۔
بتادیں کہ ٹریفک پولیس کے ایک عہدیدار کے مطابق سرینگر،جموںشاہراہ پر پانتھیال کے مقام پرچٹانیں کھسک آنے کی وجہ سے ٹریفک کی نقل معطل تھی۔
دریں اثنا جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل روڈ پر ٹریفک کی نقل و حمل جاری ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ اہلیان وادی کے لئے شہہ رگ کی حیثیت رکھنے والی سرینگر،جموں قومی شاہراہ کے بند ہونے سے لوگوں کو گوناگوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ شاہراہ کے بند ہونے سے جہاں ایک طرف بازاروں میں اشیائے ضروریہ کی قلت پیدا ہوجاتی ہے وہیں دوسری طرف گراں بازاری بھی آسمان چھونے لگتی ہے ۔