کولمبو// ایشیا کپ متحدہ عرب امارات میں منعقد ہوگا، جیسا کہ اس ماہ کے شروع میں ای ایس پی این کرک انفو نے اطلاع دی تھی۔
سری لنکا 27 اگست سے 11 ستمبر تک کھیلے جانے والے اس ٹورنامنٹ کی میزبانی برقرار رکھے گا۔
ایشین کرکٹ کونسل کے صدر جے شاہ نے بدھ کو ایک پریس ریلیز میں کہا، ’’سری لنکا میں ایشیا کپ کی میزبانی کے لیے ہر ممکن کوشش کی گئی ہے اور مقام انعقاد کویواے ای میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ یواے ای نیا وینیوہوگا جبکہ سری لنکامیزبانی کے حقوق برقراررکھے گا۔
خوراک اور ایندھن کی فراہمی کی کمی کی وجہ سے سری لنکا اپنے بدترین بحران سے گزر رہا ہے۔ آسٹریلیا اور پاکستان کی میزبانی کرنے کے ساتھ یہ ملک ابھی بھی دو طرفہ کرکٹ کی میزبانی کرنے کی اہلیت رکھتا ہے، لیکن ایشیا کپ ایک سے زیادہ ٹیموں کا ٹورنامنٹ ہونے کے باعث، معاشی بدحالی کے درمیان اس کی میزبانی کرنے کے چیلنجز بہت زیادہ تھے۔
ایس ایل سی کے سی ای او ایشلے ڈی سلوا نے دس دن پہلے بتایا تھا، "دو ٹیموں کی میزبانی کرنا دس ٹیموں کی میزبانی کرنے کے مترادف نہیں ہے۔ آپ کو ان سب کے لیے ایندھن کے ساتھ دس بسیں فراہم کرانی ہوں گی۔ آپ کو ہر ٹیم کو ایندھن کے ساتھ لگیج وین اور منیجرزٹرانسپورٹیشن فراہم کرنی ہوگی۔ آپ کو اسپانسرز کو بھی ٹرانسپورٹ دینا ہوگا اور اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ انہیں وہ فوائد حاصل ہورہا ہے جو وہ اپنے اسپانسر شپ سے چاہتے ہیں۔
آخری بار 2018 میں منعقد ہونے والا ایشیا کپ اس بار ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں کھیلا جائے گا اور اکتوبر میں ہونے والے ورلڈ کپ کی تیاری کے طور پر کام کرے گا۔ اس کا آغازیواے ای، کویت، سنگاپور اور ہانگ کانگ کے درمیان کوالیفائنگ راؤنڈ کے میچوں سے ہوگا۔ جیتنے والی ٹیم اہم ٹورنامنٹ میں جائے گی اور سری لنکا، ہندوستان، پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش سے کھیلے گی۔