سرینگر//
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے منگل کو نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے خلاف جموں و کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن میں مبینہ مالی بے ضابطگیوں سے منسلک منی لانڈرنگ کیس میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔
تقریباً دو ماہ قبل فاروق عبداللہ کو ای ڈی دفتر میں پوچھ گچھ کیلئے طلب کیا گیا تھا جہاں ان سے تین گھنٹوں تک پوچھ گچھ کی گئی تھی۔
ایک خصوصی عدالت نے شکایت کا نوٹس لیا ہے اور ملزمین کو ۲۷؍ اگست ۲۰۲۲ کو خصوصی عدالت میں پیش ہونے کے لئے نوٹس جاری کیے ہیں۔
ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے ’’ڈائریکٹوریٹ آف انفورسمنٹ نے منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ۲۰۰۲ کی دفعات کے تحت خصوصی کورٹ، سری نگر میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ، احسن احمد مرزا، میر منظور غضنفر اور کے خلاف ایک ضمنی استغاثہ کی شکایت درج کرائی ہے‘‘۔
واضح رہے کہ رواں برس۳۱ مئی کو ڈاکٹر فاروق سرینگر کے راج باغ علاقے میں واقع ای ڈی دفتر پہنچے تھے۔ ای ڈی دفتر میں داخل ہونے سے قبل فاروق عبداللہ نے انہیں ای ڈی سی جانب سے طلب کیے جانے ان سے پوچھ کو آئندہ منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات سے جوڑا تھا۔
فاروق عبداللہ نے کہا تھا ’’اس طرح (ای ڈی کی جانب سے طلب کیے جانے) سے ہمیں تنگ طلب کرنا مقصود ہے، لہٰذا میں اس پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کرنا چاہتا۔‘‘
تقریباً ساڈھے تین گھنٹے تک پوچھ گچھ کے بعد ای ڈی دفتر سے باہر نکلتے وقت فاروق عبداللہ زیادہ بے چین نظر نہیں آئے تاہم ای ڈی دفتر کے باہر انتظار کر رہے نامہ نگاروں سے انہوں نے بات کرنے سے صاف انکار دیا تھا۔
اس سے قبل۲۷ مئی کو ای ڈی نے ڈاکٹر فاروق کو سری نگر کے دفتر میں طلب کیا تھا۔
حکام نے بتایا تھا کہ سابق جموں و کشمیر ریاست کے تین بار وزیر اعلیٰ رہنے والے۸۴ سالہ فاروق عبداللہ نے۲۰۱۹ میں اسی معاملے میں اپنا بیان ریکارڈ کرایا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ۲۰۰۱ سے۲۰۱۲ تک (جموں و کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن) جے کے سی اے کے صدر تھے اور تحقیقات سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) اور ای ڈی ۲۰۰۴؍ اور ۲۰۰۹ کے درمیان مبینہ مالی بدعنوانی سے متعلق ہے۔
دریں اثنا، ای ڈی نے پہلے ہی ۲۱ کروڑ روپے سے زیادہ کی جائیداد ضبط کر لی ہے۔ اس میں ڈاکٹر فاروق کے۸۶ء۱۱ کروڑ روپے کے غیر منقولہ اثاثے بھی شامل ہیں۔