سرینگر//
سرینگر کی ایک عدالت نے نیشنل کانفرنس کے صدر اور رکن پارلیمنٹ فاروق عبداللہ کو جموں و کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن (جے کے سی اے) میں مبینہ مالی بے ضابطگیوں سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں طلب کیا۔
پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سرینگر نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے جے کے سی اے منی لانڈرنگ کیس میں فاروق عبداللہ اور دیگر کے خلاف دائر کی گئی شکایت پر۲۷؍ اگست کو سمن جاری کیا۔
قابل ذکر ہے کہ عبداللہ کو ای ڈی نے ۳۱ مئی کو سرینگر آفس راج باغ میں تین گھنٹوں تک پوچھ گچھ کی۔ واضح رہے کہ یہ اسکینڈل ۲۰۰۲ سے۲۰۱۱ تک بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کی جانب سے جموں و کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن کو ریاست میں کرکٹ کی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے فراہم کیے گئے۱۱۳ کروڑ۶۷ لاکھ روپے سے متعلق ہے۔اس رقم میں سے مبینہ طور پر۴۰کروڑ روپے کا خردو برد کیا گیا تھا۔
یہ خردو برد اس وقت کیا گیا جب فاروق عبداللہ ریاستی کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر تھے۔ اس بدعنوانی کے معاملے کو جموں و کشمیر عدالت عالیہ نے سنہ۲۰۱۵ میں جانچ کے لیے سی بی آئی کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس سے قبل اس معاملے کی جانچ جموں و کشمیر پولیس کر رہی تھی تاہم کورٹ نے اس کو بعد میں سی بی آئی کے سپرد کر دیا تھا۔
سی بی آئی کی جانچ کے بعد چند عہدیداروں بشمول کرکٹ ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری احسن مرزا اور محمد سلمان خزانچی کو جیل بھیجا گیا تھا۔
دفعہ ۳۷۰ کی منسوخی سے قبل بھی فاروق عبداللہ کو ای ڈی نے ۲۰۱۹ میں چندی گڑھ طلب کرکے پوچھ گچھ کی تھی۔